معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 69963
جواب نمبر: 6996301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1007-1079/B=12/1437 ”میں نے اس کو طلاق دیدی“ کہنے سے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی، رہا دوسری تیسری طلاق کا معاملہ تو پہلی طلاق کے بعد یہ دیکھا جائے گا کہ عورت کی عدت تین ماہ سے پہلے پوری ہوگئی تو پھر وہ بائنہ ہوگئی دوسری تیسری طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک شخص جو کہ سعودی عرب میں رہتا ہے اس نے اپنی بیوی کو جائیداد کے تنازع کی وجہ سے (جو بیوی کی وراثتی ملکیت ہے کو نہ بیچنے کی وجہ سے) لکھ کر طلاق بھیجی۔ جس کا مضمون یہ ہے: میں بقائمی ہوش و ہواش اپنی بیوی کو طلاق-طلاق-طلاق دے کر اپنی زوجیت سے الگ کرتا ہوں۔ آج کے بعد میری بیوی مجھ پر حرام ہو چکی ہے۔ اور بعد عدت گزارنے جس سے چاہے نکاح ثانی کرے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ پیپر کے آخر میں اس نے طلاق ثلاثہ کے الفاظ بھی لکھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد اس نے اس طلاق نامہ کو پاکستان ایمبیسی سے اسٹامپ کروا کر فیکس کردیا۔ لیکن اب وہ کہتاہے ۔۔۔۔۔؟؟؟
3865 مناظراگر کسی شخص کی بیوی آپسی رنجش کی وجہ سے اپنے تین بچے اور شوہر کو چھوڑ جائے اور شہر چھوڑنے سے پہلے اگر وہ ایک رات کسی اور کے گھر گزارے صرف سواری نہ ہونے کی وجہ سے اور پھر بعد میں شوہر فون پر بیوی کو تین مرتبہ طلاق دے دے اور بیوی بھی بات کی دلیل دے دے کی شوہر نے مجھے فون پر تین بار طلاق دے دی ہے۔ تو کیا یہ طلاق ہو جائے گی؟ اور اگر وہ دونوں دوبارہ ملنا چاہیں تو اس میں کوئی گنجائش ہوسکتی ہے؟
2504 مناظر