• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 67125

    عنوان: کیا غصہ میں دی گئی طلاق واقع ہوجاتی ہے؟

    سوال: (۱) میری یہ گذارش ہے کہ مجھے بتائیں کہ غصے میں طلاق دی جائے تو طلاق ہوجاتی ہے یا نہیں؟ (۲) اور اگر کوئی شخص طلاق دینے کے بعد اپنی بیوی کو پھر سے اپنے نکاح میں لانا چاہئے پر وہ حلالہ نہیں کرانا چاہتا تو کیا کوئی صورت اس کی نکلتی ہے ؟ (۳) حلالہ جب کہ قرآن سے ثابت ہے تو اس کا انکار کرنے والا کیسا ہے ؟ (۴) اور اگر کوئی دیوانگی کی حالت میں اپنی بیوی سے کہے کہ تجھے طلاق دی (تین بار) تو کیا طلاق ہوگئی ؟ (۵) حلالہ بنا ہمبستری کے وہ شخص اپنی بیوی سے دوبارہ نکاح کرسکتاہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 67125

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 840-705/D=11/1437 (۱) جی ہاں غصہ میں دی گئی طلاق بھی واقع ہوجاتی ہے۔ (۲) اگر تین طلاق دے دیا ہے خواہ ایک مرتبہ میں یا متفرق طور پر تو اس کی وجہ سے بیوی مغلظہ ہوگئی بغیر حلالہ شرعیہ کے دوبارہ اس سے نکاح نہیں ہوسکتا۔ اور اگر تین مرتبہ سے کم ایک یا دو مرتبہ طلاق دیا ہو تو اس میں حلالہ کی ضرورت نہیں ہے۔ (۳) انکار کرنے سے کیا مراد ہے یعنی تین طلاق کے بعد بدون حلالہ کے بیوی سے نکاح کو جائز کہتا ہے تو یہ شخص زندیقی، بددین اور فاسق ہے۔ (۴) دیوانگی کی حالت کی وضاحت کریں پاگل پن کس درجہ کا تھا اور اس حالت میں طلاق کے علاوہ پاگل پن کی اور کیا کیا حرکتیں ظاہر ہوئیں تفصیل آنے کے بعد حکم لکھا جائے گا۔ (۵) حلالہ میں دوسرے شوہر کا نکاح کے ساتھ ہمبستری کرنا بھی ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند