• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 66448

    عنوان: ’’یہ عورت میری زوجیت میں نہیں ہے‘‘ كہنے سے كیا طلاق واقع ہوگی؟

    سوال: اگر ایک شخص اپنی بیوی کو یہ کہتاہے کہ یہ عورت میری زوجیت میں نہیں ہے، ایسا وہ صرف ایک بار کہتاہے ، اس موقع پر صرف ایک عورت ہی گواہ تھی، مقامی علماء کے کہنے پر ان دونوں میں بیوی میں احتیاطاً علیحدگی کردی گئی کہ اب مرد اپنی بیوی سے تجدید نکاح کرکے رجوع کرسکتاہے ؟ لیکن کچھ گھریلو سنجیدہ مسائل کی وجہ سے یہ معاملہ ڈیڑھ سال یا تقریباً دو سال سے کچھ کام عرصہ تک سلجھ نہیں پایا، لیکن اب شوہر اپنی بیوی سے رجوع کرنے کو تیار ہے، جواب طلب مسئلہ یہ ہے کہ اتنا عرصہ گذرنے کے بعد کیا شوہر کو رجوع کا حق حاصل ہے ؟ اور اگر حق حاصل ہے تو رجوع کیا جاسکتاہے ؟ کس طریقہ سے رجوع کیا جاسکتاہے؟ براہ کرم، جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 66448

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1085-1164/L=11/1437 اگر شوہر نے طلاق کی نیت سے مذکورہ بالا جملہ کہا تھا تو اس کی وجہ سے ایک طلاقِ رجعی بیوی پر واقع ہوگئی تھی جس میں تا وقتِ عدت شوہر کو رجعت کا حق حاصل تھا اگر شوہر نے عدت کے اندر رجعت نہیں کی تو عدت گذر جانے کے بعد تجدید نکاح کے ساتھ دونوں کا ساتھ رہنا درست ہوگا۔ قال فی الدر المختار: لست لک بزوج او لست لی بامرأة او قالت لہ لست لی بزوج فقال: صدق طلاق ان نواہ خلافاً لہا (درمختار) وفی الشامی: واشار بقولہ طلاق إلی أن الواقع لہذا الکنایة رجعی کذا فی البحر من باب الکنایات․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند