• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 66278

    عنوان: بیوی کوشوہر کے گھروالوں سے کوئی مالی اور اخلاقی حمایت نہیں مل رہی ہے، اس کی عمر ۳۴ سال ہے اور خلع چاہتی ہے۔

    سوال: شادی ہوئے دس سال ہوگئے، گذشتہ دس رمضان کوشو کاہر کا ایکسیڈینٹ ہوگیا اور وہ اپاہج ہوگیا، ہر طرح کا علاج کیا گیا مگر ڈاکٹروں کو صحت یابی کوئی امید نہیں ہے۔ شوہر دائیں بائیں ہل بھی نہیں سکتاہے، طبی آلہ کے ذریعہ پیشاب نکالا جاتاہے اور ان کو احساس بھی نہیں ہوتاہے، بیوی اپنے بچوں کے ساتھ اپنے میکے رہ رہی ہے اور شوہر کو نہلانے اور کھانا کھلانے کے لیے وہ دو تین مرتبہ گھر جاتی ہے، بیوی کوشوہر کے گھروالوں سے کوئی مالی اور اخلاقی حمایت نہیں مل رہی ہے، اس کی عمر ۳۴ سال ہے اور خلع چاہتی ہے۔ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں جواب دیں کہ کیا وہ خلع لے سکتی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 66278

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 915-915/M=9/1437 ایسے حالات میں اگر بیوی شوہرکی خدمت کرتی رہے او رپریشانیوں پر صبر کرتی رہے تو یہ سعادت او راجرو ثواب کا باعث ہے نیز انسانی ہمدردی کا تقاضہ یہی ہے کہ اس مشکل گھڑی میں شوہر کا ساتھ دیا جائے او ران سے راہ فرار اختیار نہ کی جائے لیکن اگر بیوی کے لیے صبرو تحمل دشوار ہے، ضروری اخراجات اور واجبی حقوق فوت ہو رہے ہیں نیز عفت و عزت کی حفاظت کا مسئلہ بھی درپیش ہے تو ان وجوہ سے بیوی شوہر سے طلاق یا خلع لے سکتی ہے یعنی اگر شوہر بیوی کے مطالبہٴ خلع کو منظور کرلے او رخلع دیدے تو بیوی زوجیت سے نکل جائے گی اور عدت کے بعد کسی دوسرے مرد سے نکاح کرسکتی ہے، شوہر کی رضامندی کے بغیر تنہا عورت اپنی مرضی سے خلع نہیں لے سکتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند