معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 66236
جواب نمبر: 6623601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1027-1052/L=9/1437 مطلقہٴ ثلثہ سے بعد عدت اس شرط پر نکاح کرنا کہ تم سے اس وجہ سے شادی کرتا ہوں تاکہ تجھ کو (شوہر اول کے لیے) حلال کردوں، مکروہ تحریمی اور ناجائز ہے او راسی حکم میں وہ صورت بھی داخل ہے جبکہ وہ اس پر اجرت لے؛ البتہ اگر ان دو طریقوں کے علاوہ مطلق نکاح کرے اور پھر کبھی بعد دخول بخوشی طلاق دیدے یا یہ کہ دل میں یہ نیت رکھے کہ بعد میں اس کو طلاق دے دوں گا تو اس طرح نکاح کرنے میں مضائقہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
چار ماہ پہلے میرا ایک رشتہ دار (عمر 35سال) تین بچوں کا باپ حنفی مذہب کا پیروکار (سنی مسلم)نے نشہ کی حالت میں اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی۔ ہمیں اس بارے میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ (۱)کیا اسلام کے مطابق اس کی طلاق قابل قبول ہوگی؟(۲)اگر طلاق واقع ہوگئی تو اس کا اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کا کیا طریقہ ہے کیوں کہ وہ لوگ طلاق نہیں چاہتے ہیں۔
2360 مناظرمیرے
والد دو ماہ قبل اپنے وطن میں دو ماہ کی چھٹی گذارکر اپنے کام پر واپس لوٹے ہیں،
پھر دو ماہ بعد میری والدہ کو فون کرکے کہتے ہیں کہ: میں نے تجھے طلاق دیا، اور
طلاق دینے کا سبب ذکر نہیں کیا، پھر خوب جب سبب دریافت کیا گیا تو کہا: کہ جب میں
چھٹی گذارنے کے لیے گیا تھا، تو تیری والدہ نے کہا: یہاں کیوں آتے ہو؟ کیا صرف اس
بات پر طلاق دینا جائزہے؟ آپ حضرات کی نصیحت سے مستفید فرمائیں۔
شوہرنے ایک غیر مسلم عورت سے شادی کر لیا۔ اور اپنی بیو ی کو ٹارچر کیا اور اس علیحدہ رہا۔ لڑکی کے گھر والوں نے اس کو بلایا اور اس نے لکھا اور اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی کو ٹارچر وغیرہ کیا ہے اور کاغذ پر دستخط نہیں کیا او ردس سال سے مفرور ہے۔ بیوی کی ایک لڑکی اور ایک لڑکا ہے اوراس طرح سے اکیلے رہنا اس کے لیے بہت مشکل ہورہا ہے۔کوئی اس سے شادی کرنا چاہتاہے اور اس کے بچوں کو قبول کرنا چاہتاہے۔ کیا وہ شادی کرسکتی ہے؟
ایک شخص نے جو کہ بیرون ملک رہتا ہے فون پر اپنی ساس کو دھمکی دینے کے لیے کہا کہ میں تمہاری بیٹی کو طلاق کے کاغذات بھجودوں گا اور اس کو کاغذات ایک ہفتے کے اندر مل جائیں گے۔ اس شخص کا مقصد محض ڈرانا تھا، طلاق دینا نہیں تھا۔ کیا ان الفاظ سے طلاق ہوجائے گی؟
1828 مناظرمیرا
نکاح اپنی کزن سے ہوگیا ہے رخصتی ابھی نہیں ہوئی میں اس سے تین بار تنہائی میں مل
چکا ہوں۔ کچھ دن پہلے میری اپنی منگیتر سے لڑائی ہوئی میں نے اس کو غصہ میں کہا
اگر تم مجھ سے دوسروں کی وجہ سے لڑتی ہو تو مجھ سے تعلق مت رکھو مگر میرا ارادہ
طلاق کا نہیں تھا۔ کچھ دیر بعد اس نے فون کیا اور مجھ سے کہا کہ تم مجھ سے تعلق
نہیں رکھنا چاہتے، تو میں نے کہا نہیں ،اس نے تین بار کہا اور میں نے تین بار یہی
جواب دیا۔ مفتی صاحب میرا ارادہ طلاق کا بالکل نہیں تھا۔ مفتی صاحب برائے کرم میری
مدد کریں۔ میں اس وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہوں۔
ہماری لڑکی کے سسرال والے او رشوہر اسے چھوڑنا (طلاق) دینا چاہتے ہیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسے بلائیں، اس کا گھر بس جائے۔ ہم اس کے لیے کیا کرسکتے ہیں کوئی دعا اور وظیفہ بتادیں، آپ کی مہربانی ہوگی۔
1585 مناظر