معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 64380
جواب نمبر: 64380
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 715-715/M=5/1438
آپ کے دوست نے اگر ایسا کہا ہے کہ ”سارا کے علاوہ جس سے بھی میرا نکاح ہوجائے اس پر طلاق ہو ․․․․“ تو چاہے آہستہ آواز میں کہا ہو، بہرحال یہ تعلیق معتبر ہے اس کا حکم یہ ہے کہ سارا کے علاوہ جس لڑکی سے بھی وہ نکاح کرے گا اس کو ایک طلاق پڑجائے گی اور ایک طلاق سے ہی وہ بائنہ ہوجائے گی اور ایک مرتبہ سے اس کی تعلیق بھی ختم ہوجائے گی، دوبارہ اسی لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے اور اگر سارا ہی سے نکاح کرے تو اس صورت میں کوئی طلاق بھی نہیں پڑے گی، سوال میں یہ واضح نہیں کہ اس کی منگنی کس سے ہونے والی ہے؟ اور اگر دوست نے یہ کہا ہو کہ سارا کے علاوہ جب جب بھی میرا کسی سے نکاح ہو تو اس کو طلاق الخ تو اس صورت میں سارا کے علاوہ جس سے بھی نکاح ہوگا اور جتنی بار ہوگا ہرمرتبہ طلاق پڑجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند