معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 63849
جواب نمبر: 6384931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 382-296/D=5/1437 سوال سے واضح نہیں ہورہا ہے کہ آپ نے طلاق نامہ سمجھتے ہوئے دستخط کیا تھا، اگرچہ اس کا پورا مضمون معلوم نہیں تھا، اگر ایسا ہی ہے یہ بتلائیے کہ اس میں طلاق کے سلسلے میں کیا الفاظ لکھے تھے، تاکہ اس کا حکم لکھا جاسکے۔ اور اگر نہ اس کا مضمون معلوم تھا نہ ہی طلاق نامہ سمجھ کر دستخط کیا تھا تو اس سے کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تین شخص تھے ایک عورت اوردو مرد اور ان میں سے ایک (مرد) نے ایم آر سی پی امتحان (ڈاکٹر کی ٹریننگ کا امتحان)پاس کرلیا ؛ اور عورت نے دو نوں مردوں سے کہا کہ زندگی میں ایک مرتبہ ایم آر سی پی امتحان کا پاس کرناہوتا ہے ۔لیکن زندگی میں کئی مرتبہ طلاق دی جاسکتی ہے لیکن ایم آر سی پی کا امتحان پاس کرنا ایک ہی بار ہوتا ہے۔ جب کہ وہ ایسا کہہ رہی تھی تو ان دو مردوں میں سے ایک اس کے بیان کو سن کرکے اپنا سر اوپر اورنیچے ہلا رہا تھا۔ کیا اس سے اس کا نکاح متاثر ہوگا؟ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کی کوئی نیت نہیں کی تھی۔
2193 مناظرحاملہ بیوی کو کہا کہ اگرمیں آئندہ تمہا رے پاس مجامعت کے لے آؤں تو تم پر تین طلاق
2605 مناظرمیں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟