• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 62983

    عنوان: عدالت سے طلاق لینے کا حکم

    سوال: ایک آدمی پہلے ٹھیک تھا شادی کے بعد بچے بھی ہوے پھر کسی بیماری یا دوسرے عوارضات کی وجہ سے پاگل ہوگیا۔پھر لڑکی کے گھر والوں اورلڑکے کے گھروالوں کے آپس کے اختلافات کی وجہ سے لڑکی کی بھائی نے لڑکی کو اپنے گھر رکھ لیا بدون رضا لڑکی کے ۔پھر عدالت میں اسکی طلاق کیلئے کیس دائر کیااور عدالت سے ڈگری لے لی۔اور عدالت نے شوہر کے والد سے دستخط لیا اور انہونے پاگل ہونے کی تصدیق کی تو کیا اس سورت میں عدالت کا طلاق صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 62983

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 260-247/N=3/1437-U جنون کی بعض صورتوں میں قاضی شرعی کے ذریعہ (اور جہاں قاضی شرعی نہ ہو، جیسے: ہندوستان وغیرہ، وہاں شرعی پنچایت کے ذریعہ) مجنون کی بیوی کا نکاح فسخ کرایا جاسکتا ہے، جس کی تفصیل الحیلة الناجزہ (بہ عنوان: حکم زوجہ مجنون، ص۶۲-۶۹) میں موجود ہے، آپ کے یہاں سرکاری عدالت کا کیا نظام ہے؟ نیز صورت مسئولہ میں شوہر کس درجہ کا پاگل ہے، اور شوہر کے پاگل ہونے کی صورت میں فسخ نکاح کی کیا صورت ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ؟ یہ سب امور استفتاء میں نہیں اور ہمیں معلوم بھی نہیں، نیز ان کی صحیح ومعتبر تحقیق بھی ہمارے لیے آسان نہیں؛ اس لیے صورت مسئولہ میں پاکستان کے کسی معتبر دارالافتاء سے ہی رجوع کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند