معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 62256
جواب نمبر: 6225601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 131-131/Sd=3/1437-U صورت مسئولہ میں جب کہ شوہر موٴرخہ ۲۱/ تاریخ کی رات میں بیوی کو اپنے گھر لے آیا تو ایسی صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کسی عورت کوطلاق دے دی گئی، اس کا مہر بھی شوہر نے ادا کردیا تھا لیکن رخصتی (خلوت صحیحہ) نہیں ہوئی تھی تو اب مہر کتنا واپس کرنا ہوگا؟ پورا یا آدھا؟ یا بالکل لوٹانا نہیں ہے؟ (۲) ایک آدمی ایک دکان یا مکان پر کام کرتا ہے،۔اس کا مالک اس کو کوئی چیز لینے کے لیے کسی دوسرے دکان پر بھیجتا ہے، نوکر ایک ہی دکان سے مال لیتا ہے، اس دکان والا نوکر کو کم قیمت میں چیز دیتا ہے، نوکر گھر یا دکان پرآکر اس کی پرنٹیڈ قیمت (چھپی ہوئی قیمت)مالک سے وصول کرتا ہے، تو کیا اس کا زائد قیمت لینا جائز ہے؟ (۳) سیرو تفریح کرنے والے حضرات کو گائیڈ لوگ خریداری کرنے کے لیے کسی دکان پر لے جاتے ہیں تو وہ دکان والا اس گائیڈ کوکمیشن دیتا ہے تو اس کا یہ کمیشن لینا جائزہے؟
2275 مناظرمیرا سوال طلاق کے ایک مسئلہ سے متعلق ہے۔ میرے سسر میرے شوہر کو ہر طریقہ سے حکم دے رہے ہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو۔ وجہ اس کی یہ بتاتے ہیں کہ یہ مجھ سے بدتمیزی کرتی ہے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے،کیوں کہ ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ میرے سسر کہتے ہیں کہ شریعت میں باپ کے حکم پر بے وجہ بھی طلاق ہر صورت دینی ہوتی ہے۔ علمائے دین کیا کہتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں (ذرا جلدی جوا ب عنایت فرمائیے گا مہربانی ہوگی) تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں: میری شادی کے دو تین ہفتہ کے بعد میرے سسرال والے واپس امریکہ چلے گئے تھے اب سات مہینہ بعد میرے شوہر کے آنے کا ہوا تو اس سے (تین ہفتہ) پہلے میرے سسر پاکستان آگئے۔ دو ہفتے تو صحیح گزرے۔ میرے شوہر کے آنے سے ایک ہفتہ پہلے میرے سسر نے مجھے بلا کر کہا تمہیں میرے گھر میرا غلام بن کر رہنا ہوگا اور تمہارے بارے میں فیصلہ تمہارا شوہر نہیں بلکہ میں کروں گا۔ وہ میرے شوہر اور میری اچھی بات چیت کو بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے غیر ضروری خیال کرتے ہیں۔ پھر کہا کہ میں اورمیرا بیٹا ایک ہیں تم کہاں فٹ ہوتی ہو فیصلہ کرکے بتا دو۔ فیصلہ میں نہیں کرسکتی جس پر دوسرے دن مجھے بلا کر کہا کہ تم نے فیصلہ نہیں کیا تم مجھے جوا بدہ ہو میری محکوم ہو وغیرہ۔ جس پر میں نے کہا کہ میرا فیصلہ میرا اللہ کرائے گا میں اس انتظار میں ہوں اور یہ کہ آپ میرے اللہ نہیں ہیں کہ جس کو میں جواب دہ ہوں۔ میری اس بات کو یہ وجہ بناتے ہیں میری بدتمیزی کی۔ پھر غصہ سے مجھے گھر سے نکل جانے کو کہا اور یہ کہ تمہیں طلاق مل جائے گی تمہیں بچے بھی ہوگئے تب بھی طلاق دلواؤں گا ، آدھے گھنٹہ تک مجھے طلاق دلوانے کی باتیں کرتے رہے۔ میرے شوہر کے آنے پر ان کو بھی میری غیر موجودگی میں طلاق کی بات پر لے آئے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے، اس لیے کہا کہ معافی، میری بیوی معافی مانگ لے گی اورمیرے اپنے شوہر کے کہنے پر ان کی خوشی کے لیے غلطی نہ ہونے کے باوجود میں نے معافی مانگی۔ لیکن پھر بھی یہی کہتے ہیں اس کوطلاق دے دو، اور اب مجھے میرے ماں باپ کے گھر میرے سارے سامان کے ساتھ بھجوادیا ہے۔
3253 مناظرمیری
شادی جس لڑکی سے ہوئی تھی اس سے مجھے مارچ 2009میں ایک لڑکا ہوا تھا۔ لڑکا ہونے کے
کچھ دن بعد میرے گھر والوں نے اس کو ایک لڑکے سے (اس سے میری بیوی کا تین سال شادی
کا رشتہ بھی رہا تھا) فون پر بات کرتے ہوئے پکڑ لیا تھا، جس سے کہ وہ لگ بھگ ایک
مہینے سے بات کرتی آرہی تھی۔ یہ بات مجھے موبائل کال ریکارڈ سے پتہ چلی، لیکن وہ
مجھ سے طرح طرح کی باتیں بتاتی رہی ہے کہ وہ مجھے بہن مانتا ہے اور کہتی رہی کہ و
ہی مجھے مس کال مار کر پریشان کرتا تھا۔ کافی باتیں بدلتی رہی لیکن حقیقت یہ ہے کہ
میری بیوی ہی اسے مس کال دے کر اس سے آدھا آدھا گھنٹہ بات کیا کرتی تھی ۔اور جو
باتیں گھر والوں نے سنی اس سے کہیں بھی بھائی اور بہن کا رشتہ ثابت نہیں ہوتا۔ اب
میرا دل اس کو رکھنے کو نہیں کرتا، میں اس کو طلاق دینا چاہتاہوں۔ تو کیا شرعاًیہ
ٹھیک ہوگا، اس کے لیے قرآن اور حدیث کیا کہتا ہے اور اسلامی فتوی کیا ہوگا؟