معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 6188
کیا دوسری شادی کرنے کے بعد پہلی بیوی بنا کسی وجہ کے طلاق لے سکتی ہے؟
کیا دوسری شادی کرنے کے بعد پہلی بیوی بنا کسی وجہ کے طلاق لے سکتی ہے؟
جواب نمبر: 618801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 546=546/ م
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری شادی کو تین سال پورے ہوئے ہمارا ایک دو سال کا بیٹا بھی ہے جو اب اسی کے پاس ہے۔ شادی کے بعد میری بیوی مجھ پر بہت شک کرتی تھی اور میری سگی بہن اور رشتہ داروں کے ساتھ میرا ناجائز رشتہ رکھنے کا الزام لگاتی تھی، اور مجھ سے ہمیشہ جھگڑتی تھی۔ پچھلے سال جب میں انڈیا چھٹی پرآیا تھا تو اس کا رویہ ویسا ہی تھا۔ اور ایک دن اس نے اس کی بڑی بہن اور اس کے بچوں کے سامنے جو کہ سب بالغ ہیں میرے ہاتھ میں قرآن دیا اور مجھ سے طلاق مانگا۔ میں بھی کتنا برداشت کرتا میں نے اسے اسی وقت تین بار طلاق بولا (تجھے طلاق دیا)، اب وہ اور اس کی بہن جھوٹ بولتی ہیں کہ اس نے طلاق نہیں مانگی، بلکہ میں نے اسے طلاق دیا ۔ حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ وہ لوگ جھوٹ بولیں گے، اس لیے میں نے ان کیکچھ باتیں میرے موبائل میں ویڈیو ریکارڈنگ کرکے رکھ لی ہیں۔ وہ حل کرکے مجھ سے پھر رشتہ جوڑنا بھی چاہتی ہے۔ میں اب اس عورت سے رشتہ نہیں جوڑنا چاہتا۔ اب میں اس کا اور بچہ کا خرچ بھی نہیں بھیجتا ہوں۔ فی الحال وہ اپنے ماں کے گھر رہتی ہے، کیوں کہ میں کرائے کے گھر میں رہتا تھا اور یہ واقعہ ہونے کے فوراً بعد میں کویت چلا آیا اور اسے کرایہ اور خرچ کا پیسہ بھیجنا بند کردیا۔ اب اس کے بڑے بھائی لوگ میرے انڈیا آنے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ مجھے مار سکیں۔ میں آپ لوگوں سے گذارش کرتا ہوں کہ مجھے دارالافتاء کے لیٹر پیڈ پر اس بارے میں فتوی لکھ کر بھیجیں۔ کہ یہ طلاق ہوچکی ہے یا نہیں؟ اورحلالہ کااصل طریقہ کیا ہے ،تاکہ میں آپ کا خط ان کے بھائیوں کو بھیج سکوں اور ان کو سمجھ میں آجائے۔ وہ لوگ مجھ سے رشتہ جاری رکھنے کے لیے زور دے رہے ہیں۔
2699 مناظرکیا فرماتے ہیں
علماء دین شرح متین مسلہ زیر پر مفقود بلخبر کی مدت کتنی ہئے ایک خاتون
کا شوہر تقریباً شادی کےچھے ماہ بعد سے اپنی بیوی کو اپنے مانباپ کے پاس
چھوڑکردوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا اور اس کا کچھ بھی اتہ پتہ نہی ہے لڑکے
کے والد سے بذریعہ فون گفتگو ہورہی ہئے لیکن لڑکی کو اس کی خبر نہی
ہورہی ہئے اور وہ اس لڑکی کے ساتھ گذر بسر کرنے تیار نہی ہئے کیونکہ وہ اپنے
والد و والدہ کی زبردستی سے شادی کیا ہئے جو بعد میں اسکی اطلاع ہمیں ملی
ہئے اور لڑکے کے اوپر تقریباً آٹھ پولیس کیس چوری اور دھوکہ بازی کے
کئے گئے ہیں فی الوقت وہ اس ریاست میں نہی ہیں بلکہ دوسری ریاست میں چھپ
کر رہ رہا ہئے ایسے حالات میں لڑکی شرعی قاضی کے تحت اپنے نکاح فسق
کراسکتی ہئے یا نہی اور شرعی قاضی مفقد بالخبر کے تحت نکاح فسق کرسکتا
براے کرم اس مسلہء کا حل جلد عنایت فرمایں تو اللہ کا شکر ادا کریں گے
میرے شوہر نے دبئی کورٹ میں ججوں کی تین پینل کے سامنے 25مارچ کو مجھے طلاق دی۔ اس کے بعد کورٹ نے معلوم کیا کہ ہم یہ ثابت کریں کہ ہماری شادی قانونی تھی ،کیوں کہ میں نے ان سے کہا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا اورمیری ماں اورماموں نے میری شادی کرائی۔ میری عدت کا وقت پورا ہوگیا ہے۔ مجھے بتائیں کہ میری طلاق پوری ہوگئی ہے یا میرے شوہر کو عدت کی مدت کے بعدمجھے دو مرتبہ اور طلاق دینی ہوگی؟
1317 مناظرمیرا سوال طلاق کے ایک مسئلہ سے متعلق ہے۔ میرے سسر میرے شوہر کو ہر طریقہ سے حکم دے رہے ہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو۔ وجہ اس کی یہ بتاتے ہیں کہ یہ مجھ سے بدتمیزی کرتی ہے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے،کیوں کہ ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ میرے سسر کہتے ہیں کہ شریعت میں باپ کے حکم پر بے وجہ بھی طلاق ہر صورت دینی ہوتی ہے۔ علمائے دین کیا کہتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں (ذرا جلدی جوا ب عنایت فرمائیے گا مہربانی ہوگی) تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں: میری شادی کے دو تین ہفتہ کے بعد میرے سسرال والے واپس امریکہ چلے گئے تھے اب سات مہینہ بعد میرے شوہر کے آنے کا ہوا تو اس سے (تین ہفتہ) پہلے میرے سسر پاکستان آگئے۔ دو ہفتے تو صحیح گزرے۔ میرے شوہر کے آنے سے ایک ہفتہ پہلے میرے سسر نے مجھے بلا کر کہا تمہیں میرے گھر میرا غلام بن کر رہنا ہوگا اور تمہارے بارے میں فیصلہ تمہارا شوہر نہیں بلکہ میں کروں گا۔ وہ میرے شوہر اور میری اچھی بات چیت کو بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے غیر ضروری خیال کرتے ہیں۔ پھر کہا کہ میں اورمیرا بیٹا ایک ہیں تم کہاں فٹ ہوتی ہو فیصلہ کرکے بتا دو۔ فیصلہ میں نہیں کرسکتی جس پر دوسرے دن مجھے بلا کر کہا کہ تم نے فیصلہ نہیں کیا تم مجھے جوا بدہ ہو میری محکوم ہو وغیرہ۔ جس پر میں نے کہا کہ میرا فیصلہ میرا اللہ کرائے گا میں اس انتظار میں ہوں اور یہ کہ آپ میرے اللہ نہیں ہیں کہ جس کو میں جواب دہ ہوں۔ میری اس بات کو یہ وجہ بناتے ہیں میری بدتمیزی کی۔ پھر غصہ سے مجھے گھر سے نکل جانے کو کہا اور یہ کہ تمہیں طلاق مل جائے گی تمہیں بچے بھی ہوگئے تب بھی طلاق دلواؤں گا ، آدھے گھنٹہ تک مجھے طلاق دلوانے کی باتیں کرتے رہے۔ میرے شوہر کے آنے پر ان کو بھی میری غیر موجودگی میں طلاق کی بات پر لے آئے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے، اس لیے کہا کہ معافی، میری بیوی معافی مانگ لے گی اورمیرے اپنے شوہر کے کہنے پر ان کی خوشی کے لیے غلطی نہ ہونے کے باوجود میں نے معافی مانگی۔ لیکن پھر بھی یہی کہتے ہیں اس کوطلاق دے دو، اور اب مجھے میرے ماں باپ کے گھر میرے سارے سامان کے ساتھ بھجوادیا ہے۔
3240 مناظرماں باپ کی رضا کے لیے طلاق دینا کیسا ہے؟
6239 مناظر