• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 61391

    عنوان: میرے شوہر نے فون کرکے تین دفعہ یہ کہا کہ ” میں تمہیں طلاق دیتاہوں“ تو کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟

    سوال: (۱) میرے شوہر نے فون کرکے تین دفعہ یہ کہا کہ ” میں تمہیں طلاق دیتاہوں“ تو کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟ (۲) اگر یہ طلاق ہوگئی تو میرے اس طلاق کوتین حیض گذر چکے ہیں، پر میں باقاعدگی سے عدت میں نہیں بیٹھی تھی ، مطلب کے میرا باہر آنا جانا بھی تھا اور میں نے اپنی تعلیم کے سلسلے کو بھی جاری رکھا۔ تو میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ اب اگر میں کسی اور شخص سے نکاح کرنا چاہوں تو کیا وہ جائز ہوگا بغیر عدت میں بیٹھے؟

    جواب نمبر: 61391

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 6-6/Sd=1/1437-U اگر آپ کے شوہر نے فون پر ”میں تمہیں طلاق دیتا ہوں“ کا جملہ تین دفعہ بول دیا ہے، تو شرعا اس سے آپ پر تین طلاق واقع ہوگئیں، طلاق فون پر بھی واقع ہوجاتی ہے۔ (۲) عدت طلاق کے بعد خود بخود شروع ہوجاتی ہے اور حائضہ عورت کی عدت طلاق کے بعد سے تین حیض آنے کے بعد ختم ہوجاتی ہے، اس درمیان اگرچہ عدت کے احکام میں کوتاہی کرنے پر گناہ ملتا ہے، لیکن اس سے عدت کی مدت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی، صورت مسئولہ میں اگر طلاق کے بعد آپ کے تین حیض آچکے ہیں، تو آپ کی عدت پوری ہوچکی ہے، لہذا اب پہلے شوہر کے علاوہ کسی دوسرے شخص سے آپ نکاح کر سکتی ہیں؛ لیکن عدت کے احکام پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آپ پر توبہ و استغفار واجب ہے۔ و یبدأ العدة بعد الطلاق، وبعد الموت علی الفور۔ (الدر المختار مع رد المحتار: ۵/ ۲۰۲، ط: زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند