معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 61000
جواب نمبر: 6100007-Apr-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 647-647/Sd=11/1436-U
فون پر طلاق دینے سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، اگر کوئی شخص فون پر تین طلاق دیدے تو تینوں طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور تین طلاق دینے کے بعد رجوع کرنے کا اختیار ختم ہوجاتا ہے، آپ نے جو پڑھا ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاق ایک ہی ہوتی ہے، یہ صحیح نہیں ہے، جمہور صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم تابعین، تبع تابعین اور ائمہ اربعہ کا اس پر اتفاق ہے کہ ایک مجلس میں دی گئی تین طلاقیں تین ہی واقع ہوتی ہیں، یہ حکم کتاب وسنت، اجماع اور قیاس چاروں شرعی دلیلوں سے ثابت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں ایک انڈین مسلم ہوں اور سعودی عربیہ میں کام کرتا ہوں۔ میرے دوبچے ہیں ایک لڑکا (محمد ریاض الدین عمر تقریباًچھ سال)اور ایک لڑکی(سمیہ عمر تقریباً چار سال) ہے۔ میری بیوی کا نام مرحومہ طلحہ جہاں (متوفی 6/مئی 2008)جس کا انتقال اپنے والدین کے ساتھ رہنے کے دوران بیماری میں ہوا۔ میرے ساس اورسسر کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہمارے والد صاحب زندہ ہیں اورانڈیا میں ہمارے ساتھ رہتے ہیں جب کہ میری ماں کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔میرے بھائی اور بہن بھی ہیں۔ میری بیوی کے انتقال کے بعد میرے سالے نے میرے بچوں کو زبردستی اپنی تحویل میں لے لیا اوروہ یہ کہتے ہیں کہ صرف وہی لوگ ہیں جو کہ بچوں کی دیکھ بھال کریں گے اور ان کی پرورش کریں گے اوروہ ہمیں ہمارے بچوں سے ملنے بھی نہیں دیتے ہیں۔ اورمیرے سالے اورسالی مجھے اس بات پر بھی مجبور کرتے ہیں کہ مجھے ہی ان کی پرورش کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہانہ ان کو تمام اخراجات دینے ہوں گے اور میرے بچوں کے نام پر ایک فکس ڈپوزٹ بھی جمع کرنا ہوگا۔ میرا لڑکا ایک اچھے اسکول میں پڑھ رہا تھا لیکن میرے سالے اور سالیوں نے میرے لڑکے کو اس اسکو ل سے نکلواکر کے اس کو ایک بہت ہی گھٹیا قسم کے اسکول میں داخل کرادیاہے۔ میرے سسرال والے جاہل اور لالچی ہیں اور ان کی رہنے کی حالت بہت خراب ہے اور وہ صرف نام کے مسلمان ہیں۔ میں اپنے بچوں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنے بچوں کی پرورش اسلام کے مطابق کرسکوں اور ان کواچھی تعلیم دے سکوں، لیکن وہ لوگ میرے بچوں کودینے سے منع کررہے ہیں۔ مزید برآں میری مرحوم بیوی کی بہنیں برے کردار اور غیراخلاقی اقدار کی حامل ہیں ان کے برے کردار کے بارے میں ہمارے پاس سول کورٹ کا ثبوت ہے۔ اگر میرے بچے ان کے پاس جائیں گے تو میرے بچوں کی زندگی تباہ ہوجائے گی۔میں آپ کی رہنمائی اور فتوی کا طلب گار ہوں۔ جلدی جواب کا منتظر، کیوں کہ آپ کا فتوی میرے بچوں کی زندگی بچاسکے گا۔
2630 مناظر