• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 608826

    عنوان:

    کیا طلاق کے بعد عدت الگ سے ہوگی؟

    سوال:

    سوال : شوہر سے مزاج نہ مِل پانے کی وجہ سے بیوی پچھلے ڈیڑھ سال سے اپنے میکے میں رہ رہی تھی۔ اس بیچ ہم بستری بھی نہیں ہوئی۔ ڈیڑھ سال کے بعد اُس کے شوہر نے رشتے داروں کی موجودگی میں اس کو 3طلاق دیدی ۔ سوال یہ ہے کہ کیا اِس بیوی کو عدّت کرنی پڑے گی؟ اگر ہاں تو کتنے دن کی؟ اور کیا ی یہ عام عدّت ہوگی؟

    جواب نمبر: 608826

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 702-573/B=06/1443

     جی ہاں، اس پر طلاق کی عدت مذکورہ صورت میں واجب ہے۔ جس دن طلاق دی ہے اس کے بعد سے مکمل تین حیض آجائیں تب عدت پوری ہوگی۔ طلاق سے پہلے جو ڈیڑھ سال تک میکے میں بیٹھی رہی وہ عدت میں شمار نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند