• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 60869

    عنوان: جب میری بیوی سے میرا سخت جھگڑا ہوا تھا تو میں نے قرآن کریم پر قسم کھاتے ہوئے کہا تھا کہ میں تین موقع پر اپنی بیوی کو کوئی بات نہیں کہوں گا ، لیکن بیوی کو طلاق دینے کی میری کوئی نیت یا میرا ارادہ نہیں تھا

    سوال: جب میری بیوی سے میرا سخت جھگڑا ہوا تھا تو میں نے قرآن کریم پر قسم کھاتے ہوئے کہا تھا کہ میں تین موقع پر اپنی بیوی کو کوئی بات نہیں کہوں گا ، لیکن بیوی کو طلاق دینے کی میری کوئی نیت یا میرا ارادہ نہیں تھا ، نہ میں نے کوئی ایسا تبصرہ کیا تھا اور نہ ہی کوئی ایسی حرکت کی تھی جس سے لگے کہ میں نے اس کو طلاق دیدی ہے۔ آپ سے موٴدبانہ گذارش ہے کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کہ کیا میرا نکاح باقی ہے یا نہیں؟ یا مجھ پر کوئی کفارہ یا فدیہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 60869

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1060-1060/M=11/1436-U اگر آپ نے بیوی سے صرف بات نہ کہنے کی قسم کھائی تھی تو محض اس کی وجہ سے بیوی پر کسی طرح کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، البتہ اگر قسم ٹوٹ گئی ہو تو اس کا کفارہ دینا ہوگا، قسم ٹوٹنے کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلایا جائے یا کپڑا پہنایا جائے اور اس کی استطاعت نہ ہو تو تین روزے مسلسل رکھے جائیں، بہتر ہوتا کہ آپ قسم کے بعینہ الفاظ لکھ کر سوال کرتے جو آپ نے بیوی سے جھگڑے کے دوران کہے تھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند