معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 604736
طلاق سے متعلق عجیب وغریب خیالات آنا؟
علمائے کرام کیا فرماتے ہیں۔ ایک دو سال پہلے کی بات ہے ہمارا گھریلو کوئی مسئلہ چل رہا تھا میں نے ایک بندے کو خبردار کرنے کیلئے تیسرے بندے کو فون کردیا، ایک دو دن بعد اس بندے کا فون آیا جسکو میں نے خبردار کرنا تھا، باتیں ہوتی رہی آخر میں اسنے ایک بات پوچھی کہ یہ فلاں الفاظ آپ نے بولے ھیں، چونکہ مجھے اپنے آپ پہ پورا یقین تھا کہ یہ الفاظ میرے نہیں ہیں، اور اسلامی حدود کی لاعلمی کی وجہ سے میں نے ایک غلط کسم اٹھائی کہ اگر یہ الفاظ میں نے بولے ہوں تو میری بیوی کو طلاق ہوگی۔ کچھ دنوں کے بد مجھے عجیب خیالات آتے رہے اور اپنا شک دور کرنے کیلیے میں نے اس تیسرے بندے کو بھی فون کر دیا کہ ایا یہ الفاظ میں نے خبردار کرنے کیلئے بولے تھے ؟ تو اس نے بھی گواہی دی کہ آپ نے اس طرح کے الفاظ نہیں بولے تھے ۔ یہ سارے مسئلے کا حلاصہ ہے ۔ لیکن اب بھی کبھی کبھی ذہن میں عجیب خیالات آتے رہتے ، اس غلط کسم کی وجہ سے برائے مہربانی آپ علمائے کرام رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 604736
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1147-262T/H=10/1442
اگر صرف عجیب خیالات ہی آتے رہتے ہیں تو تین مرتبہ لاحول ولا قوة إلا باللہ العلی العظیم پڑھ کر سینہ پر دم کرکے اپنے کام میں مشغول رہا کریں نہ ان خیالات کے دفع کرنے کی طرف متوجہ ہوں نہ خیالات کے لانے میں کچھ توجہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند