• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 603885

    عنوان:

    طلاق كے بعد رجوع كس طرح كیا جاتا ہے؟

    سوال:

    رجوع کیسے کرتے ہیں؟ کیا بیوی شوہر کو رجوع کے لیے درخواست کرسکتی ہے؟ اور عدت کا وقت ایک مہینہ یا تین مہینے ملتے ہیں؟ عدت میں بیوی کے لیے کیوں پابندیاں ہوتی ہیں؟جب کہ شوہر تو طلاق دیتاہے تو پابندی شوہر کے لیے ہونی چاہئے نا؟ اگر جان لینے کوئی حمل نہیں ہے تو کیا پابندی رہے گی یا تب عدت کاوقت کتنے مہینے ہوں گے؟

    جواب نمبر: 603885

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 358-425/B=07/1442

     بیوی کو ایک یا دو طلاق صریح دینے کے بعد رجوع کرنے کے لئے دو طریقے ہیں:۔

    ایک طریقہ تو زبانی ہے یعنی دو آدمیوں کے سامنے کہہ دے کہ میں نے اپنی بیوی سے رجوع کرلیا۔ یا رجعت کرلی یا لوٹا لیا۔ تو بیوی راضی ہو یا نہ ہو اس کا رجوع صحیح ہوجائے گا۔ اور دونوں میاں بیوی کی طرح رہ سکتے ہیں۔

    دوسرا طریقہ رجوع کا یہ ہے کہ بیوی کے پاس چلا جائے اور اس سے بوس و کنار کرلے یا ہمبستری کرلے، تو اس صورت میں رجوع ہوجاتا ہے اگرچہ مکروہ ہے ۔ یہ دونوں صورتیں عدت کے اندر ہونا ضروری ہے۔ عدت کا وقت تین مکمل حیض گذرنے تک رہتا ہے۔ عورت کے لئے عدت کی پابندی اس کے استبراء رحم وغیرہ کے لئے ہوتی ہے کیونکہ اگر عورت حاملہ ہے تو بہت سے احکام بدل جاتے ہیں۔ اس لئے یہ پابندی شریعت نے ضروری قرار دیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند