معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 60352
جواب نمبر: 60352
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1233-1248/L=10/1436-U صورت مسئولہ میں جب تک شوہر طلاق نامہ کو چھپائے ہوئے تھا اس وقت تک جھوٹے اقرار کے سلسلے میں دیانةً اس کی بات معتبر ہوئی اور وقوعِ طلاق کا حکم نہ ہوتا؛ لیکن جب شوہر نے طلاقنامہ بیوی کو دکھادیا تو اب یہ معاملہ دیانت سے نکل کر قضا میں داخل ہوگیا اب شوہر کی بات کا اعتبار نہ ہوگا؛ بلکہ طلاق نامہ میں صراحت کے مطابق بیوی پر طلاق واقع ہوگئی اگر اس میں مختلف اوقات میں تین مرتبہ طلاق دینا مذکور ہے تو تین طلاق بیوی پر واقع ہوگئی اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر شوہر پر حرام ہوگئی۔ --------------------------------- نوٹ: اور اگر جھوٹا طلاق نامہ لکھواتے وقت دو گواہ ہوگئے جنھیں معلوم ہے کہ جھوٹا طلاق نامہ لکھوارہے ہیں تو اس صورت میں مذکورہ طلاق نامہ لکھوانے سے کسی قسم کی طلاق نہیں پڑی۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند