معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 601477
طلاق کی تحریر غلطی سے پیسٹ کر دینا
امجد نے ایک مضمون لکھا کہ پاکستان میں طلاق میں بڑھتا ہو رجحان امجد نے مضمون میں لکھ دیا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں علی وہ مضمون پڑھنا چاہتا تھا علی نے ساری تحریر کاپی کر کے اپنے پاس محفوظ کر علی نے ایم ایس ورڈ کی فائل سے شروع سے آخر تک بغیر پڑں ھے تحریر کو کوپی کیا جس میں یہ جملہ کہ یں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں بھی کاپی کر لیا اور ایک جگہ پیسٹ کر دیا کیا علی کی بیوی کو طلاق ہو گی جبکہ نیت طلاق کی نہ ہو۔
جواب نمبر: 601477
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 394-285/B=04/1442
محض طلاق کے مضمون کی کاپی کرنے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔ یہ محض حکایت اور نقل ہے۔ اگر کوئی دوسرے شخص کا جملہٴ طلاق بطور حکایت نقل کرے تو محض نقل کرنے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند