معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 601477
طلاق کی تحریر غلطی سے پیسٹ کر دینا
امجد نے ایک مضمون لکھا کہ پاکستان میں طلاق میں بڑھتا ہو رجحان امجد نے مضمون میں لکھ دیا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں علی وہ مضمون پڑھنا چاہتا تھا علی نے ساری تحریر کاپی کر کے اپنے پاس محفوظ کر علی نے ایم ایس ورڈ کی فائل سے شروع سے آخر تک بغیر پڑں ھے تحریر کو کوپی کیا جس میں یہ جملہ کہ یں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں بھی کاپی کر لیا اور ایک جگہ پیسٹ کر دیا کیا علی کی بیوی کو طلاق ہو گی جبکہ نیت طلاق کی نہ ہو۔
جواب نمبر: 60147713-Dec-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 394-285/B=04/1442
محض طلاق کے مضمون کی کاپی کرنے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔ یہ محض حکایت اور نقل ہے۔ اگر کوئی دوسرے شخص کا جملہٴ طلاق بطور حکایت نقل کرے تو محض نقل کرنے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
فوزیہ
کو انور نے ایک سانس میں تین بار طلاق، طلاق، طلاق، کہا۔ اس وقت فوزیہ اپنے پیٹ سے
تھی اس کا ساتواں مہینہ چل رہا تھا وہاں پر کوئی گواہ موجود نہیں تھا مگر انور
صاحب نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر اسے طلاق کہا (ان کا طلاق ہوا یا نہیں)؟ اب انور صاحب
پھر سے فوزیہ کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ اسے حلالہ کرنے کو
کہہ رہے ہیں۔ میں بس انتا جاننا چاہتا ہوں کہ اگر غصہ میں گوئی شخص اپنی بیوی کو
طلاق کہہ دے اور بعد میں اس کو ایسا لگے کہ نہیں مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں پھر
سے اپنی بیوی کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں تو ان کو کیا کرنا چاہیے اورشریعت کے حساب سے
ان کو کیا کرنا چاہیے (اب انور اور فوزیہ کو ساتھ میں رہنے کے لیے کیا کرنا
چاہیے)؟ برائے کرم اس مسئلہ کا صحیح حل بتائیں۔
ایک شخص کا اپنی بیوی سے جھگڑے کی بنا پر لڑکی کے والد نے لڑکے کو طلاق دینے کو کہا تو اس شخص نے اپنی بیوی کو طلاق کی نیت سے صرف تین سکے ?روپئے? اس کے سامنے پھینک دئے اور زبان سے کچھ بھی نہ کہا۔ ہمارے بلوچ برادری میں کچھ اسی طرح کرتے ہیں۔ کیا زبان سے کچھ کہے بغیر صرف سکے پھینکنے سے طلاق ہو جاتی ہے، جب کہ نیت مکمل طلاق کی ہو؟ (۲)ساتھ ہی بیوی کو اس طرح کہا ہو کہ یہ اب میری بہن ہے؟
2215 مناظرشوہر طلاق کا منکر ہے اور بھائی بہن طلاق کی گواہی دے رہے ہیں
5881 مناظر