• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 600884

    عنوان:

    كیا ’’رشتہ ختم‘‘ كہنے سے طلاق واقع ہوجائے گی؟

    سوال:

    میری بیوی سے کچھ وجہوں سے کہا سنی ہوئی ، اس نے مجھے کہا کہ جیسے آپ سے میرا رشتہ ختم ، ایسا اس نے ناراضگی میں کئی بار کہا ، لیکن میں بات کو نظر انداز کردیتا تھا، لیکن اس دن میری زبان سے بھی نکل گیا کہ ٹھیک ہے آج سے ختم تو کیا ہمارا رشتہ ختم ہوگیا یا پھر ایک طلاق ہوئی؟ دوسری بات جو وہ ہمیشہ کہتی ہے کہ میں آپ سے رشتہ ختم کرلوں گی تو میں نے بھی کہا کہ تم جب چاہو مجھ سے طلاق لے سکتی ہو۔

    براہ کرم، ہماری مدد فرمائیں ، جزاک اللہ خیرا۔

    جواب نمبر: 600884

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 281-224/H=03/1442

     (۱) بیوی نے جو کئی بار یہ کہا کہ ”آپ سے میرا رشتہ ختم“ اس کی وجہ سے کسی قسم کی طلاق واقع نہ ہوئی لیکن بیوی کے اس بات سے متاثر ہوکر آپ کی زبان سے نکل گیا کہ ”ٹھیک ہے آج سے (رشتہ) ختم“ اگر یہ جملہ آپ کی زبان سے نکل گیا مگر اس کے بولتے وقت طلاق کی نیت نہ تھی تو بھی کسی قسم کی طلاق واقع نہ ہوئی لیکن آئندہ آپ دونوں میاں بیوی کو چاہئے کہ اس جیسے جملوں کے بولنے سے اجتناب رکھیں۔

    (۲) دوسری بات جو ایک دوسرے سے کہی اس سے بھی کسی قسم کی طلاق کا حکم نہیں ہے تاہم اس طرح کی باتوں کے کہنے سے بھی بچنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند