معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 59927
جواب نمبر: 5992701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 879-875/B=9/1436-U ہمارے ملک ہندوستان میں اسلامی حکومت نہیں ہے، اس لیے یہاں کوئی اسلامی شرعی قاضی بھی نہیں ہے، ایسے ملک میں قاضی شرعی کا بَدل شرعی پنچایت ہے، جس میں بہت سے دین دار، دیانت دار، معاملہ فہم، پنچایتی، وکیل وغیرہ افراد ہوتے ہیں، اس میں دو چار علماء بھی ہوتے ہیں، یہ پوری پنچایت شرعی طریقہ پر الحیلة الناجزة کے مطابق جو فیصلہ کرتی ہے وہ فیصلہ قاضی شرعی کے قائم مقام ہوتا ہے۔ ہرصوبہ کے اکثر اضلاع میں شرعی پنچایت قائم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے اپنی بیوی سے جھگڑے کے دوران کہا کہ "میں تمہیں تین طلاق دوں گا"۔ برائے کرم اس بات کو ملحوظ رکھیں کہ میں نے زمانہ مستقبل یعنی "دوں گا" کا لفظ استعمال کیا ہے۔ کیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟
1656 مناظرفتوی آئی ڈی: 6088 [فتوی: 645=682/ل] کا جوا ب مجھے ملا۔ لیکن یہ ہمارے اوپر منطبق نہیں ہورہا ہے، کیوں کہ ہم امریکہ میں رہتے ہیں۔ یہاں کوئی شرعی کورٹ نہیں ہے ۔ مجھے بتائیں کہ اللہ کی وہ حدود کیا ہیں اور وہ کون کون سی صورتیں ہیں جس میں عورت خلع حاصل کرسکتی ہے؟ میں نے آپ سے ہر چیز بتادی، لڑکی بھی اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہے اورہم بھی خاندان والے اس کو اس کے ساتھ نہیں رہنے دینا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ ہم اس کے اوپر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ جناب بہت مہربانی ہوگی اگر آپ تفصیل سے جواب دے دیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہت نازک مسئلہ ہے لیکن ہمارے پاس اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
1616 مناظرعدت گذارنے كے لیے شوہر سے علیحدہ دوسرے فلور میں رہائش اختیار كرنا؟
2305 مناظرمیرے اور میرے شوہر کے درمیان اکثر ناراضگی
ہونے پر ہم لوگ کہہ دیتے ہیں کہ اب میرے پاس مت آنا وہ کہتے ہیں نہیں آؤں گا۔ اس
کے بعد ہم لوگوں کی ناراضگی دور ہونے پر ہم پھر ملتے ہیں تو کیا یہ گناہ ہوگا؟ اگر
ہاں، تو اس کا کفارہ کیا ہے؟