معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 59430
جواب نمبر: 59430
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 644-644/N=8/1436-U بشرط صحت سوال ایسے شخص سے قطع تعلق کرلیا جائے، سلام وغیرہ بند کردیا جائے، نیز اس کے یہاں کسی تقریب میں شرکت کی جائے اور نہ اسے اپنے یہاں کسی تقریب میں بلایا جائے، بستی کے تمام مسلمانوں کو ایسا ہی کرنا چاہیے تاکہ وہ حرام کاری سے باز آکر اپنی اصلاح کرلے، اسی طرح بستی کی عورتیں بھی اس کی عورت سے کسی طرح کا کوئی تعلق وغیرہ نہ رکھیں ”دون ما کان من ذلک فی جانب الدین، فإن ہجرة أہل الأہواء والبدع واجبة علی مر الأوقات ما لم یظہر منہ التوبة والرجوع إلی الحق، فإنہ صلی اللہ علیہ وسلم لما خاف علی کعب بن مالک وأصحابہ النفاق حین تخلفوا عن غزوة تبوک أمر بہجرانہم خمسین یوما، وقد ہجر نسائہ شہرا وہجرت عائشة ابن الزبیر مدة، وہجر جماعة من الصحابة جماعة منہم، وماتوا متہاجرین․ (مرقاة المفاتیح ۹: ۲۶۲ مطبوعہ مکتبہ امدادیہ، ملتان، پاکستان) نیز آپ کے مسائل اور ان کا حل قدیم (۷: ۲۵۵، ۲۵۶) دیکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند