معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 59408
جواب نمبر: 59408
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 42-42/M=2/1437-U جب آپ کے شوہر نے ”طلاق ہے“ لکھ کر بھیجا، تو اس سے طلاق رجعی واقع ہوئی مگر اگلے دن رجعت کرلینے سے رجعت ثابت ہوگئی، اسی طرح دوبارہ ”تم مجھ سے آزاد ہو“ لکھ کر بھیجنے سے دوسری طلاق رجعی کا وقوع ہوا؛ لیکن اس کے بعد عدت کے دوران اگر رجعت پائی گئی تو نکاح علی حالہ باقی ہے۔ البتہ آئندہ اس کا خیال رکھیں کہ آپ کے شوہر آپ ک کوئی طلاق نہ دیں؛ کیونکہ دو طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، اب صرف ایک طلاق دیدینے سے طلاق مغلظہ واقع ہوجائے گی، فإذا قال: ”رہا کردم“ أي سرَّحتک، یقع بہ الرجعیُّ (رد المحتار: ۴/ ۵۳۰، زکریا) وإن کانت مرسومةً یقع الطلاق، نوی أو لم ینو، ثم المرسومة․․․ بأن کتب: ”أما بعد: فأنت طالقٌ“ فکما کتب ہذا، یقع الطلاق (الہندیة: ۱/ ۳۷۸، زکریا) --------------------------- نوٹ: آزاد ہو کہنے کے بعد اگر زبانی یا فعلی رجعت نہیں پائی گئی حتی کہ تین ماہواری گذرچکی تو پھر نکاح ختم ہوگیا دوبارہ ازدواجی تعلق قائم کرنے کے لیے تجدید نکاح ضروری ہوگا، باقی تفصیلات جو اوپر جواب میں لکھی گئیں درست اور صحیح ہیں۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند