معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 59405
جواب نمبر: 5940526-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 803-803/M=8/1436-U صورت مسئولہ میں اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے اپنے شوہر کی جانب سے دخولسے پہلے (یعنی جسمانی تعلق سے پہلے) ایک طلاق کی ڈیڈ (قانونی کاغذ سیل بند اور دستخط کیا ہوا) موصول ہوا ہے۔انھوں نے مجھے ایک ہی وقت میں تین مرتبہ تحریری طلاق دی، لیکن الگ الفاظ کے ساتھ۔ نوٹس کے الفاظ یہ ہیں: میں․․․․بن․․․ اپنے پورے ہوش و حواس میں تم کو ․․․ بنت․․․ کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔ اب میں اپنے طلاق دینے والے سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے بتائیں کی شریعت کا کیا حکم ہے؟
2769 مناظربیوہ
عورت عدت کس طرح گزارے؟ عدت کا وقت گزرنے کے بعد کس طرح رہے؟ (۲)عورت کو عدت کی حالت میں
سر میں تیل رکھنا منع ہے، اس سے اس کے سر میں درد ہوگا،اسلام نے ایسا کیوں کہا ہے؟
آج سے بارہ سال پہلے ایک طلاق دی۔ چند دن قبل لڑائی میں غصہ میں بیوی کا ہاتھ پکڑکر دوسرے روم میں جہاں بچے موجود تھے تاکہ وہاں ڈراؤں، صرف ڈرانے کی حد تک، (جیسا بچوں کو ڈراتے ہیں، ابھی آکر بتاتا ہوں، لیکن کچھ کرتے نہیں) دو مرتبہ یہ کہا کہ: آ ادھر چل میں تجھے طلاق دیتا ہوں، لیکن دوسرے روم میں لے جاکر خاموش رہا۔ کیا طلاق ہوگئی؟ میری بیوی نے بھی اوپر والے جملہ کی تصدیق کی۔
2167 مناظرمیرے شوہر نے مجھے فون پر تین طلاق دی۔ میں نے تین مرتبہ طلاق نہیں سنا، لیکن وہ کہتا ہے کہ اس نے تین مرتبہ کہا ہے۔ کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟ جب کہ اس کے پاس مضبوط دلائل نہیں ہیں جس پر اس نے مجھے طلاق دی ہے، جیسے میری طرف سے کوئی گواہ نہیں تھا، اور نہ تو مہر ادا کی گئی ہے اور نہ ہی عدت کا خرچہ دیا گیا ہے۔ میرا ایک سال کا بچہ بھی ہے۔
3389 مناظرایک لڑکی جس کی شادی ہوئی ہے شادی کے بعد لڑکی کو معلوم ہوا کہ لڑکے کو برص (سفید داغ) کی بیماری ہے۔یہ بات شادی سے پہلے لڑکی کو نہیں بتائی گئی تھی۔ اب لڑکی کواس لڑکے سے نفرت ہوتی ہے اور وہ اس لڑکے سے طلاق لینا چاہتی ہے مگر لڑکی کے والد لڑکی کو زبردستی اسی لڑکے کے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا لڑکی کو اس کی مرضی کے خلاف اس لڑکے کے ساتھ زبردستی زندگی گزارنی جائز ہے یا لڑکی اپنے حق کے لیے کیا کرسکتی ہے؟ برائے مہربانی جواب عنایت فرماویں۔
2953 مناظرمیرے ابو وہابی (غیر مقلدین) ہیں۔ میری امی
ناراض ہوکر ایک دن اپنی بہن کے گھر چلی گئیں تو میرے ابو نے طلاق ثلاثہ لکھ کر
اپنے پاس رکھ لی مگر امی کو نہ بھجوائی، اسی دوران رشتہ داروں نے صلح کروا دی۔ اب
مجھے چند رشتہ داروں نے بتایا کہ تمہارے ابو نے تو طلاق لکھ دی تھی مگر تمہاری ماں
کو نہ دی پھر صلح والا معاملہ ہو گیا۔ میں نے چند دوسرے رشتہ داروں سے تصدیق کی تو
پتہ چلا کہ ایسا ہی ہے مگر میں نے اپنی آنکھوں سے طلاق نامہ نہیں پڑھا۔ سوال یہ ہے
کہ کیا میرے والدین کا ایک ساتھ بطور میاں بیوی رہنا جائز ہے؟ اگر نہیں، تو میں
اپنے والدین سے کیسا برتاؤ کروں ان سے میل جول رکھوں یا نہیں؟ نیز میرے والد کہتے
ہیں کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا
وہ دونوں میاں بیوی ہیں؟ اور اگر نہیں ،تو ان کے ساتھ میں میل جو ل رکھوں یا ترک
کردوں او راگر میاں بیوی ہیں تو شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟