عنوان: مسئلہ یہ ہے کہ ایک روز میں نماز مغرب کے بعد نفل ادا کررہا تھا ، اچانک طلاق کے خیالات کا انبار لگ گیا اور اتنے گندے خیالات آنے لگے کہ نماز مشکل ہوگئی، نماز ختم کرنے کے بعد میں نے زبان سے آواز کے ساتھ بولا:”میں نے اپنی بیوی کو طلاق نہیں دی ، نہیں دی“اس غرض سے کہ خیالات ختم ہوجائیں گے ، دوسری بار یہ بولا کہ: ”میں نے نہیں دی طلاق اپنی بیوی کو ، نہیں دی، وہ میری بیوی ہے ، میں بہت چاہتاہوں“۔پوچھنا یہ تھا کہ اس سے طلاق واقع تو نہیں ہوئی نا؟۔ براہ کرم، جواب دے کر رہنمائی فرمائیں۔
سوال: مسئلہ یہ ہے کہ ایک روز میں نماز مغرب کے بعد نفل ادا کررہا تھا ، اچانک طلاق کے خیالات کا انبار لگ گیا اور اتنے گندے خیالات آنے لگے کہ نماز مشکل ہوگئی، نماز ختم کرنے کے بعد میں نے زبان سے آواز کے ساتھ بولا:”میں نے اپنی بیوی کو طلاق نہیں دی ، نہیں دی“اس غرض سے کہ خیالات ختم ہوجائیں گے ، دوسری بار یہ بولا کہ: ”میں نے نہیں دی طلاق اپنی بیوی کو ، نہیں دی، وہ میری بیوی ہے ، میں بہت چاہتاہوں“۔پوچھنا یہ تھا کہ اس سے طلاق واقع تو نہیں ہوئی نا؟۔ براہ کرم، جواب دے کر رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 5940526-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 803-803/M=8/1436-U
صورت مسئولہ میں اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔