• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 5875

    عنوان:

    میری بیوی میری ساس کے گھر میں رہتی تھی۔ میں نے اس سے کہا کہ میں اس سے خوش نہیں ہوں۔ اس نے مجھ سے کہا کہ اگر میں خوش نہیں ہوں تو اس کو طلاق دے دوں۔ بعد میں میں نے سوچا کہ میں طلاق کے کاغذات بناؤں گا اور اس پر دستخط کروں گا اور اس سے پوچھوں گا کہکیا وہ واقعی طلاق چاہتی ہے، چوں کہ میں اس بات سے واقف تھا کہ وہ طلاق نہیں چاہتی ہے۔ میں اس بات سے بے خبر تھا کہ اگر لکھ کر کے بھی طلاق دی جائے تب بھی واقع ہوجاتی ہے۔ جب میں نے طلاق کے کاغذات پر دستخط کردئے تب مجھے یہ بات معلوم ہوئی۔ میں نے کاغذات پر دستخط کرتے وقت طلاق کی نیت بالکل نہیں کی تھی۔ میں نے سوچا کہ کاغذات پر دستخط کرنے کے بعد طلاق کے واقع ہونے کے لیے مجھے اپنی بیوی کے سامنے لفظ? طلاق? کہنا پڑے گا۔ اب میں بالکل پریشان ہوں کیوں کہ میں اس کو کبھی طلاق نہیں دینا چاہتا تھا۔ یہ سب طلاق کے واقع ہونے کے بارے میں علم نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ میری مدد کریں اور مجھے بتائیں کہ کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟

    سوال:

    میری بیوی میری ساس کے گھر میں رہتی تھی۔ میں نے اس سے کہا کہ میں اس سے خوش نہیں ہوں۔ اس نے مجھ سے کہا کہ اگر میں خوش نہیں ہوں تو اس کو طلاق دے دوں۔ بعد میں میں نے سوچا کہ میں طلاق کے کاغذات بناؤں گا اور اس پر دستخط کروں گا اور اس سے پوچھوں گا کہکیا وہ واقعی طلاق چاہتی ہے، چوں کہ میں اس بات سے واقف تھا کہ وہ طلاق نہیں چاہتی ہے۔ میں اس بات سے بے خبر تھا کہ اگر لکھ کر کے بھی طلاق دی جائے تب بھی واقع ہوجاتی ہے۔ جب میں نے طلاق کے کاغذات پر دستخط کردئے تب مجھے یہ بات معلوم ہوئی۔ میں نے کاغذات پر دستخط کرتے وقت طلاق کی نیت بالکل نہیں کی تھی۔ میں نے سوچا کہ کاغذات پر دستخط کرنے کے بعد طلاق کے واقع ہونے کے لیے مجھے اپنی بیوی کے سامنے لفظ? طلاق? کہنا پڑے گا۔ اب میں بالکل پریشان ہوں کیوں کہ میں اس کو کبھی طلاق نہیں دینا چاہتا تھا۔ یہ سب طلاق کے واقع ہونے کے بارے میں علم نہ ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ میری مدد کریں اور مجھے بتائیں کہ کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟

    جواب نمبر: 5875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 916=1036/ ب

     

    غائبانہ طور پر طلاق کاغذ پر لکھنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے، صورتِ مذکورہ میں طلاق واقع ہوگئی، اگر صرف ایک طلاق لکھی ہے تو ایک طلاق رجعی ہوگی اورعدت کے اندر رجعت کا اختیار ہوگا اورعدت کے بعد تجدیدِ نکاح کی ضرورت ہوگی۔ اوراگر تین طلاق لکھی ہے تو اب وہ عورت اس کے لیے حرام ہوگی بغیر حلالہ شرعی کے پہلے شوہر کے لیے حلال نہ ہوگی۔ کتب الطلاق إن مستبیناً علی نحو لوح وقع إن نویٰ مطلقاً (ای نوی او لم ینو) محمودیہ ج:۱۲، ص:۵۸۳


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند