• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 58578

    عنوان: مجھے طلاق کا مکمل صحیح طریقہ بتائیں۔

    سوال: براہ کرم، مجھے طلاق کا مکمل صحیح طریقہ بتائیں۔

    جواب نمبر: 58578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 496-513/H=6/1436-U

    اگر نباہ کی کوئی صورت باقی نہ رہے اور طلاق دیئے بغیر کوئی چارہٴ کار نہ ہو تو ایسے طہر (پاکی کا وہ زمانہ کہ جس میں بیوی حیض ونفاس کی حالت میں نہہو) میں کہ جس میں جماع نہ کیا ہو ایک طلاق رجعی دیدے، عدت کا خرچ ادا کردے بیوی کا سامان جہیز وغیرہ کچھ ہو تو اس کو واپس کردے، کچھ زیادتی یا بیوی کے ادائے حقوق میں کوتاہی ہوگئی ہو تو ایک طلاق دینے سے پہلے معافی تلافی کرلے، طلاق دینے سے قبل کسی ہوشیار وکیل سے مشورہ بھی کرلے تاکہ کسی پریشانی کا اندیشہ ہو تو اس سے تحفظ کی صورت اختیار کی جاسکے، ایک طلاق سے زائد طلاق ہرگز نہ دے۔ بہ سلسلہٴ طلاق قدم اٹھانے اچھی طرح غور خوض کرلے اپنے متعلقین ہمدرد لوگوں سے مشورہ بھی کرلے محض لڑائی اور غصہ سے متأثر اور غضبناک ہوکر ہرگز طلاق نہ دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند