معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 57931
جواب نمبر: 5793101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 220-220/Sd=5/1436-U
اگر آپ کے والد کو اقرار ہے یا اس پر شرعی شہادت قائم ہے کہ آپ کے والد نے اپنی اہلیہ کو میسیج میں یہ جملے لکھ کر بھیجے تھے ”میں آج سے تمھیں آزاد کررہا ہوں، میں تمہارا شوہر نہیں ہوں اور تم میری بیوی نہیں ہو“ پھر آخر میں تین مرتبہ طلاق کا لفظ لکھا تھا، تو شرعاً اس سے آپ کی والدہ پر تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئیں۔ اب حلالہٴ شرعیہ کے بغیر دونوں کے باہم نکاح کی کوئی صورت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مجھے اپنے شوہر کی جانب سے دخولسے پہلے (یعنی جسمانی تعلق سے پہلے) ایک طلاق کی ڈیڈ (قانونی کاغذ سیل بند اور دستخط کیا ہوا) موصول ہوا ہے۔انھوں نے مجھے ایک ہی وقت میں تین مرتبہ تحریری طلاق دی، لیکن الگ الفاظ کے ساتھ۔ نوٹس کے الفاظ یہ ہیں: میں․․․․بن․․․ اپنے پورے ہوش و حواس میں تم کو ․․․ بنت․․․ کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔ اب میں اپنے طلاق دینے والے سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے بتائیں کی شریعت کا کیا حکم ہے؟
2779 مناظرایک شخص جو کہ سعودی عرب میں رہتا ہے اس نے اپنی بیوی کو جائیداد کے تنازع کی وجہ سے (جو بیوی کی وراثتی ملکیت ہے کو نہ بیچنے کی وجہ سے) لکھ کر طلاق بھیجی۔ جس کا مضمون یہ ہے: میں بقائمی ہوش و ہواش اپنی بیوی کو طلاق-طلاق-طلاق دے کر اپنی زوجیت سے الگ کرتا ہوں۔ آج کے بعد میری بیوی مجھ پر حرام ہو چکی ہے۔ اور بعد عدت گزارنے جس سے چاہے نکاح ثانی کرے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ پیپر کے آخر میں اس نے طلاق ثلاثہ کے الفاظ بھی لکھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد اس نے اس طلاق نامہ کو پاکستان ایمبیسی سے اسٹامپ کروا کر فیکس کردیا۔ لیکن اب وہ کہتاہے ۔۔۔۔۔؟؟؟
3317 مناظركيا نيم ديوانكى كى حالت مي طلاق واقع هوجاتى هي يا نهي (يعني جب بنده نفسياتي بيمارهو (معتوه كي حالت مين)اور ان بر دوري بهي اجاتى هون اور دورى كى دوران بيوى طلاق كا مطالبه كرين اور شوهر بغير هوش اور حواس كى طلاق ديدين اور ياد بهي نه هو .تو اس صورت مي طلاق واقع هوجاتي هي يا نهين قران اور حديث اور فقه كى روشني مي وضاحت كرين۔
5749 مناظر