• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 57834

    عنوان: غصے میں جواب دیا کہ ”اپنے گھر چلی جاؤ“ طلاق کی نیت نہیں تھی؟

    سوال: زید اور اس کی بیوی کے درمیان جھگڑا ہوگیا،بیوی نے غصے میں کہا کہ ” میں اپنے میکے چلی جاؤں گی“۔ زید نے غصے میں جواب دیا کہ ”اپنے گھر چلی جاؤ“طلاق کی نیت نہیں تھی، یہ کہنے کے بعد اس کے دماغ میں خوف پیدا ہوا کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے، یہ جھگڑا دو بارہ ہو تھا۔ زید نے سوچا کہ یہ اس کے دماغ میں آیا شیطان کی وجہ سے، کیوں کہ وہ یہ مسئلہ جانتاہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان کے درمیان طلاق ہوگئی ہے؟براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 57834

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 272-296/H=4/1436-U

    دوران جھگڑا بیوی نے کہا کہ ”میں میکہ چلی جاوٴں گی ، زید نے غصہ میں جواب دیا کہ ”اپنے گھر چلی جاوٴ“ اور طلاق کی نیت نہ تھی اگر بسلسلہٴ طلاق صرف اتنی ہی بات پیش آئی ہے اور علاوہ اس کے کچھ اور طلاق سے متعلق زید نے نہیں کہا تو زید کے اتنا کہدینے سے بغیر نیت طلاق کے اس کی بیوی پر کسی قسم کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اگر زید کی بیوی اور موقعہ پر موجود لوگ طلاق سے متعلق کچھ اور بھی بیان کرتے ہوں تو صاف صحیح واضح لکھ کر سوال دوبارہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند