• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 56814

    عنوان: لڑائی میں طلاق معلق

    سوال: میرا اور میری بیوی کا جھگڑا ہوگیا فون پہ، میری بیوی کے پیچھے میں نے شادی سے پہلے ایک کافر لڑکے کو لگایا تھا، اس نے میری بیوی سے بات کی تھی دو یاتین مرتبہ، کچھ مہینوں تک ان کی بات نہیں ہوئی پھر ایک دن بیوی نے اس کو ایس ایم ایس کیا پھر ان دونوں کی دو یاتین بار بار بات ہوئی فون پہ، مجھے جب اس بات کا علم ہوا تو بہت برا لگااور میں نے اس وقت بیوی سے جھگڑا بھی کیا پھر شادی کے بعد میں نے بیوی پہ بہت بار اس بات بحث کی اور ایک دن بول دیا کہ اگر تیرے دل میں اس کافر لڑکے کے لیے اس وقت تھوڑا بھی نرم گوشہ ہے رہا ہوگاتو ہمارارشتہ ختم۔ بیوی نے اللہ کی قسم کھائی اور کہا کہ اگر اس کے دل میں اس لڑکے کے لیے اس وقت وقت تھوڑا بھی نرم گوشہ رہا ہوگا تو ہمارا رشتہ ختم، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں تھا اور نہ ہے، کیا ہم دونوں کا رشتہ قائم ہے اور کیا مجھے میری بیوی کی قسم پر یقین کرنا چاہئے ؟ کیوں کہ اس کے دل میں قسم کھاتے وقت کیا تھا اس کا علم تو صرف اللہ کو ہے۔ میں بہت دماغ ٹینشن میں گذر رہا ہوں۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 56814

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 221-221/Sd=5/1436-U صورت مذکورہ میں آپ نے مشروط طریقے پر بیوی سے جو یہ جملہ کہا ہے: ”اگر تیرے دل میں اس کافر لڑکے کے لیے اس وقت تھوڑا بھی نرم گوشہ رہا ہوگا، تو ہمارا رشتہ ختم“ اگر بیوی اللہ کی قسم کھاکر اس کافر لڑکے کے لیے نرم گوشہ رکھنے کا انکار کرتی ہے تو ایسی صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، آپ کو اپنی بیوی کی قسم پر بھروسہ کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند