• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 56761

    عنوان: تین طلاق كے بعد ایك ساتھ رہنا درست نہیں

    سوال: میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق غصے میں دیدی، اور اس بات کو تین سے چار سال ہوگئے ، لیکن آج تک وہ بات میں نہیں بھولاہے ، اور میں بڑے دل کے بے چینوں میں ہوں، اور اس کو میں چھوڑ بھی نہیں سکتا ہوں، ابھی دو بچے ہیں ، ایک طلاق کے بعد کی لڑکی ہے، لیکن میں اس طرح سے رہنے سے مجھے سکون نہیں ملتاہے، میں نے اس بات کو کچھ مفتیوں سے بھی مشورہ کیا ، انہوں نے مجھے حلالہ کا مشورہ دیاہے، لیکن مجھے اس بات سے ڈر لگتاہے ، کافی اللہ سے دعا بھی کرتاہوں ، ہر وقت کے علاوہ کو تو راستہ نکالے جسے ہم دونوں کا رشتہ پاک ہوجائے اور ہم پاک زندگی جائے ، اللہ کے کرم سے کچھ نیکی کی توفیق بھی ہو تی ہے، پر نیکی کرتاہوں، بھر میرا عمل ضائع ہوجاتاہے، ایسا مجھے لگتاہے کیوں کہ پھر گناہ ہم سے ہوجاتاہے، میں نے اپنے آپ کو بہت کوشش کے کے میں الگ الگ رہوں پر ہو نہیں پارہاہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا کروں؟

    جواب نمبر: 56761

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 199-244/L=3/1436-U

    اگر آپ نے اپنی بیوی کو تین یا چار سال پہلے تین طلاق دیدی تھی تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں تھیں، اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر آپ پر حرام ہوگئی تھی اس کے بعد آپ دونوں کا ایک ساتھ رہنا جائز نہ تھا، آپ دونوں فوراً علیحدگی اختیا رکرلیں، اور اپنے کیے ہوئے پر صدق دل سے توبہ واستغفار کریں اور جب تک شرعی طور پر حلالہ نہ ہوجائے اس وقت تک دوبارہ نکاح کرنا حرام ہوگا۔ پاک زندگی گذارنے کا یہی طریقہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند