• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 56604

    عنوان: میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی ہے، لیکن وہ اب بھی میرے ساتھ رہنا چاہتی

    سوال: میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی ہے، ، لیکن وہ اب بھی میرے ساتھ رہنا چاہتی ہے ، اور اس کی حالت بہت خراب ہے، اسے کسی مفتی نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ سے نکاح کرے لسی اور شیخ سے اور اگروہ اسے طلاق دیدے تو پھر عدت کے بعد نکاح جدید کرسکتی ہے؟اسے خاندان میں کسی نے کہا ہے کہ وہ اللہ کی رضا کے لیے ایسا کرنا چا ہتا ہے اور لڑکی بھی اس سے نکاح پر اپنی مرضی سے راضی ہے، اور اس کے دل میں بس یہ خیال ہے کہ وہ میرے ساتھ اپنی زندگی گذارے گی، اس بات کے لیے میرا اور میری فیملی اور اس کی فیملی یا کسی بھی شخص کا کوئی بھی کردار نہیں ہے ، کیا یہ صحیح ہوگا اور اس سے میرا دوبارہ نکاح بھی صحیح ہوگا؟ لڑکی کی پہلی ماہواری پانچ یا چھ دن کے بعد آئے گی اور اس سے پہلے بھی ایک ماہ سے وہ میرے ساتھ نہیں تھی ، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ یہ سوال میرے نام کے بغیر شائع کیا جائے

    جواب نمبر: 56604

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 90-90/M=1/1436-U آپ نے اپنی بیوی کو تین طلاق دیدی ہے اور وہ دوبارہ آپ کی زوجیت میںآ نا چاہتی ہے، توحلالہ شرعی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے، جس کی صورت یہ ہے کہ عدت کے بعد مطلقہ بیوی آپکے علاوہ کسی دوسرے مرد سے نکاح کرے اور نکاح وہمبستری کے بعد اگر وہ طلاق دیدے یا بقضائے الٰہی فوت کرجائے اور بہرصورت اس کی بھی عدت گزرجائے تب دوبارہ آپ سے نکاح ہوسکتا ہے، دوسرے شخص سے نکاح طلاق دینے کی شرط پر نہ کیا جائے اور نہ نکاح کے وقت کوئی خاص مدت طے کی جائے تو اس طرح نکاح کرنے میں قباحت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند