معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 54122
جواب نمبر: 54122
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1214-403/L=9/1435-U مضمون کے تعلق سے عرض یہ ہے کہ جو کچھ لکھوانا ہو اس کے لیے کسی وکیل سے رابطہ کریں، جہاں تک بیوی کا سامان اور زیورات کا مسئلہ ہے تو ان میں سے جو چیزیں لڑکے والوں نے مالک بناکر دیدی ہیں ان کی لڑکی مالکہ ہوگئی اب لڑکے والوں کو واپسی کے مطالبہ کا حق نہ ہوگا؛ البتہ جو چیزیں عاریةً دی ہیں یعنی صرف استعمال کے لیے ان کی مالکہ لڑکی نہ ہوگی بلکہ ان کو واپس کرنا ضروری ہوگا، اگر دیتے وقت عاریت یا تملیک کی کوئی صراحت نہ ہو تو عرف کا اعتبار ہوگا، اور اگر کوئی عرف نہ ہو تو دینے والوں کا قول معتبر ہوگا۔ ============ نوٹ: مطالبہ طلاق لڑکی کی طرف سے ہے تو معافی مہر کی بات اس سے طے کی جاسکتی ہے، اگروہ مہر معاف کرکے طلاق لینے پر راضی ہو تو مہر معاف ہوجائے گا، طلاق نامہ لکھوانے میں تین طلاق ہرگز نہ لکھیں کہ سخت گناہ ہے، صرف ایک طلاق بائنہ دینے کی بات لکھیں اس سے بھی نکاح ختم ہوجاتا ہے۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند