• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 53925

    عنوان: آپ سے گذارش خدمت یہ ہے کہ میں محمد ابراہیم ابن محمد نور عالم ، محلہ پتھری گھاٹ ، پوسٹ ، گلزار باغ ، ضلع پٹنہ ․․․․․․․․․ہوں ، میری شادی ۲۴ اکتوبر 2013 کو ہوئی تھی ، مارچ 2014 کو مجھے کولڈ بیس بیماری ہوگئی تھی ، اس بیماری کو میرے سسرال والے کینسر سمجھ کر مجھ سے طلاق کا مطالبہ کربیٹھے ، میری مرضی نہیں ہونے پر مجھے جہیز کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی جانے لگی ، چاروں طرف سے گھیر کر ایک کاغذ پر دستخظ کرالیا گیا جس میں تین طلاق کا ذکر تھا جب کہ میری نیت طلاق نہیں کی تھی ، اور نہ ہی میں زبان سے کچھ کہا تھا ، کیا میری طلاق ہوئی یا نہیں؟مسلم پرسنل لاء میں ایسے کیس میں کیا قانون ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔ جب کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں میری طلاق نہیں ہوئی ہے ۔ میں آپ سے گذارش کرتاہوں کہ میرے سسر کو آپ منائیں رجوع کے لیے ۔ میں آپ کا شکر گذار ہوں گا۔

    سوال: آپ سے گذارش خدمت یہ ہے کہ میں محمد ابراہیم ابن محمد نور عالم ، محلہ پتھری گھاٹ ، پوسٹ ، گلزار باغ ، ضلع پٹنہ ․․․․․․․․․ہوں ، میری شادی ۲۴ اکتوبر 2013 کو ہوئی تھی ، مارچ 2014 کو مجھے کولڈ بیس بیماری ہوگئی تھی ، اس بیماری کو میرے سسرال والے کینسر سمجھ کر مجھ سے طلاق کا مطالبہ کربیٹھے ، میری مرضی نہیں ہونے پر مجھے جہیز کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی جانے لگی ، چاروں طرف سے گھیر کر ایک کاغذ پر دستخظ کرالیا گیا جس میں تین طلاق کا ذکر تھا جب کہ میری نیت طلاق نہیں کی تھی ، اور نہ ہی میں زبان سے کچھ کہا تھا ، کیا میری طلاق ہوئی یا نہیں؟مسلم پرسنل لاء میں ایسے کیس میں کیا قانون ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔ جب کہ قرآن وحدیث کی روشنی میں میری طلاق نہیں ہوئی ہے ۔ میں آپ سے گذارش کرتاہوں کہ میرے سسر کو آپ منائیں رجوع کے لیے ۔ میں آپ کا شکر گذار ہوں گا۔

    جواب نمبر: 53925

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1087-832/D=10/1435-U کاغذ میں تین طلاق خود لکھ دے یا کسی سے لکھنے کے لیے کہا ہو پھر اس تحریر پر دستخط کردے یا دوسرا شخص از خود لکھ کر لائے اور اسے پڑھ کر دستخط کرے یا پورا مضمون نہ پڑھے لیکن اسے یہ معلوم ہو کہ اس میں اس کی بیوی کو تین طلاق دینے کی بات لکھی ہے اور شوہر دستخط کردے توان سب صورتوں میں بیوی پر تین طلاق مغلظہ واقعہ ہوجاتی ہے، شوہر کی طلاق دینے کی نیت نہ ہو اس سے کچھ نہیں ہوتا پھر بھی طلاق پڑجائے گی۔ آپ سے لڑکی کے گھر والوں نے جس تحریر پر دستخط کروایا ہے وہ تحریر منسلک کریں تو لکھا جائے کہ آپ کی بیوی پر کون سی طلاق پڑی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند