• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 52991

    عنوان: زید نے اپنی بیوی سے ناراض ہو کر بیوی کو میکے بھیج دیا ، بیوی کا بھائی زید سے فون پہ بات کررہا تھا کہ میری بہن کو واپس لے جا، مگر زید باتوں باتوں میں غصہ ہوا ، اور میں نے لے جاتا اوریہ الفاظ کہا ” طلاق، طلاق، طلاق“ آگے پیچھے کچھ بھی نہیں بولا اور فون کاٹ دیا۔

    سوال: زید نے اپنی بیوی سے ناراض ہو کر بیوی کو میکے بھیج دیا ، بیوی کا بھائی زید سے فون پہ بات کررہا تھا کہ میری بہن کو واپس لے جا، مگر زید باتوں باتوں میں غصہ ہوا ، اور میں نے لے جاتا اوریہ الفاظ کہا ” طلاق، طلاق، طلاق“ آگے پیچھے کچھ بھی نہیں بولا اور فون کاٹ دیا۔ یہی سوال میں نے ایک عالم سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ صرف طلاق کہنے سے طلاق نہیں ہوگی ، جملہ پورا ہونا چاہئے ، وہ بھی ماضی میں ہونا چاہئے؟ آپ اطمینان بخش جواب دیں، شادی کو چھ سال ہوگئے اور تین بچے بھی ہیں۔

    جواب نمبر: 52991

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 812-642/D=7/1435-U وقوعِ طلاق کے لیے بیوی کا موجود ہونا یااس کا نام لینا ضروری نہیں، اگر غصے کی باتوں میں بیوی ہی کا ذکر چل رہا تھا اور شوہر نے تین مرتبہ طلاق کے الفاظ کہہ دیے تو اس سے بیوی پر تین طلاق واقع ہوگئی اور شوہر بیوی کا رشتہ ختم ہوگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند