• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 52711

    عنوان: اگر آپ نے تحریری طور پر تین مہینے میں تین طلاق دیدی ہے اور اس سے پہلے بیوی کی عدت مکمل نہیں ہوئی ہے تو تینوں طلاقیں آپ کی بیوی پر واقع ہوگئیں،

    سوال: اپنی بیوی کے تحریری مطالبہ کے بعد بذریعہ خط پہلے 15/11/13 ، پھر دوسر ی مرتبہ 14/12/13 پھر تیسری مرتبہ 03/02/14 کو الگ الگ تین مہینوں میں تین طلاق دے کر اپنی زوجیت سے خارج کر دیا اور یہ بھی لکھ دیا کہ اپنی مہر کا رقم اور عدت کا خرچ اپنے والد کو بھیج کر منگوالے ، لیکن لڑکی کے والد کہتے ہیں ،مجھے خط نہیں ملا ہے اور میں اس طلاق کو نہیں مانتا ہوں اور مجھ پر اپنی لڑکی کو رخصت کراکر لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ پھر اس ماہ 07/04/14 کو پنچایت میں پنچ کے سامنے میں کہا کہ میں طلاق دے چکاہوں ، اس میں لڑکی کے والد اور بھائی اور ان کے کچھ رشتہ دار بھی موجود تھے، اس لیے مجھے طلاق کے متعلق فتوی کی ضرورت ہے ۔ براہ کرم،اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 52711

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 919-625/L=7/1435-U اگر آپ نے تحریری طور پر تین مہینے میں تین طلاق دیدی ہے اور اس سے پہلے بیوی کی عدت مکمل نہیں ہوئی ہے تو تینوں طلاقیں آپ کی بیوی پر واقع ہوگئیں، طلاق نامہ میں اگر اس کی صراحت نہ ہو کہ طلاق نامہ ملنے پر طلاق ہوگی، تو طلاق نامہ تحریر کرتے یا لکھواتے ہی طلاق واقع ہوجائے گی، طلاق کے وقوع کے بعد لڑکی والوں کا اپنی لڑکی کو رخصتی کراکر لے جانے کا دباوٴ بنانا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند