معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 52354
جواب نمبر: 5235401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 741-518/L=6/1435-U طلاق کے الفاظ خاص ہیں، ”مصیبتوں، یا مصیبت میں ہوں، یا مصیبتی ہوں“ یہ الفاظِ طلاق میں سے نہیں ہیں، اس لیے ان الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔ (۲) اللہ سے طلاق کا سوال کرنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں نے بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ اگر کوئی اپنی بیوی کو دل میں ایک طلاق کی نیت کرکے وضاحت کے لیے تین بار طلاق کا لفظ ادا کرے تو ایک طلاق واقع ہوگی۔ برائے مہربانی قرآن اورحدیث کا حوالہ دے کر رہنمائی فرمائیں۔
3042 مناظرغصہ کی حالت میں ایک وقت ایک ساتھ تین طلاق دیدیں تو کیا حکم ہوگا ؟
3958 مناظرشریعت میں کن کن وجوہات سے طلاق یا خلع ہوسکتا ہے؟ اور طلاق یا خلع سے پہلے کیا کیا تنبیہ ہونی چاہئے ؟ اگر میاں بیوی کے میزاج نہ ملے اور بار بار جھگڑے ہوں اور بیوی شوہر کی بات نہ سنے ، وہ بہت ضدی ہو تو کیا اس صورت میں طلاق یا خلع جائزہے؟
6047 مناظرطلاق بائن کی عدت كى دوران نکاح
6960 مناظرایک شخص نے جھگڑے کے دوران اپنی بیوی کے طلاق کے مطالبہ پر اس سے کہا کہ :?میں تم کو(ایک ہفتہ کے لیے) طلاق لینے کا حق دیتا ہوں?۔ اس شخص کی طلاق کی تعداد کے بارے میں کوئی نیت نہیں تھی۔ جھگڑے کے چار پانچ روز کے بعد اس کی بیوی نے کہا?میں تمہاری طلاق قبول کرتی ہوں (۱/طلاق)۔ (۱) کیا طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ (۲) طلاق کی کون سی قسم واقع ہوئی رجعی یا بائن؟ (۳) کیا رجوع کے لیے نیت ضروری ہے؟
3264 مناظرکیا
طلاق کے الفاظ ادا کرنا ضروری ہے؟ اگر زید طلاق نامہ پر اپنے اور دو گواہوں کے
دستخط کردے تو کیا طلاق ہوجائے گی؟