• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 51880

    عنوان: میں اپنی شادی کے بعد سے اپنے گھریلو مسائل سے پریشان ہوں

    سوال: میں اپنی شادی کے بعد سے اپنے گھریلو مسائل سے پریشان ہوں، ایک دن جب میں آفس میں تھا تو میری بیوی اپنے سامان کو لے اپنے چھوٹے بیٹے (جو سات مہینے کا ہے) کو ساتھ لے کر میرے گھر سے چلی گئی ، ایک جعلی مقدمہ کیا اور پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ہے پھر وہ اپنے گھر گئی ، کچھ عرصے کے بعد اس نے فیملی کورٹ میں ایک مقدمہ کیا اور اپنے لیے اور اپنے بیٹے کے لیے نان و نفقہ کا مطالبہ کیا ، وہ بڑی رقم کا مطالبہ کررہی ہے، وہ بہت پڑھی لکھی ہے اوراس کو قانونی جانکاری بھی ہے ، اس نے مجھ پر بہت الزامات لگائے ہیں، میں ان سب کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہوں۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس کو نان ونفقہ کا کوئی حق ہے؟اگر میں اس کو طلاق دیدیتاہوں تو اس کو دینا ہوگا؟براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 51880

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 743-743/M=6/1435-U آپ کی بیوی گھر سے آپ کی اجازت ومرضی کے بغیر چلی گئی اور آپ کے خلاف جعلی مقدمہ بھی کردیا تو اس نافرمانی کی وجہ سے وہ نان ونفقہ کی حق دار نہیں رہی، اس کی طرف سے بڑی رقم کا مطالبہ کس بنیاد پر ہے؟ طلاق کے بعد عدت کا نفقہ شوہر کے ذمہ ہوتا ہے لیکن اگر مطلقہ ناشزہ ہو تو عدت کا نفقہ بھی شوہر سے ساقط ہوجاتا ہے اور طلاق سخت مجبوری اور ناگزیر صورت حال کے بغیر نہ دینی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند