• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 51684

    عنوان: ایک لڑکی کو اپنے شوہر سے طلاق چاہئے تو کیا وہ خود دے سکتی ہے؟ لڑکی اپنے شوہر سے پریشان ہے اور اس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ہے تو کیا وہ خود الگ ہوسکتی ہے؟

    سوال: ایک لڑکی کو اپنے شوہر سے طلاق چاہئے تو کیا وہ خود دے سکتی ہے؟ لڑکی اپنے شوہر سے پریشان ہے اور اس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ہے تو کیا وہ خود الگ ہوسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 51684

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 702-574/B=5/1435-U شریعت اسلام میں طلاق دینے کا حق صرف شوہر کو دیا گیا ہے، عورت کو طلاق کا حق نہیں دیا گیا ہے، عورت میں عقل اور صبر کم ہوتا ہے اس لیے اللہ نے اس کو طلاق دینے کا اختیار نہیں دیا، اب عورت کو اگر اپنے شوہر کی طرف سے پریشانی ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے قریب کسی شرعی پنچایت میں درخواست پیش کرے اور لکھے کہ آپ لوگ شوہر سے مجھے طلاق دلوائیے، طلاق پر اگر راضی نہ ہو تو خلع کرائیے، اوراگر خلع پر بھی راضی نہ ہو تو نبھاوٴ کی صورت قطعی ناممکن ہونے کی حالت میں شرعی پنچایت کے لوگ اگر از روئے شرع فسخ کردیں تو اس کے بعد عدت گذارکر کسی اور کے ساتھ عورت نکاح کرسکتی ہے، طلاق یا فسخ نکاح سے پہلے عورت کسی اور کے ساتھ نکاح نہیں کرسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند