• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 51168

    عنوان: اگر کسی عورت نے اپنے شوہر کو چھوڑ رکھا ہو اور ان کا طلاق نہ ہوا ہو عورت پیسے والی ہو تو اس کے مرنے کے بعد اس کی دعوت پر کس کا حق ہوگا؟ اس کے شوہر کا یا اس کے مائیکے والوں کا اور ان کا پرسینٹ کتنا کتنا ہوگا؟

    سوال: اگر کسی عورت نے اپنے شوہر کو چھوڑ رکھا ہو اور ان کا طلاق نہ ہوا ہو عورت پیسے والی ہو تو اس کے مرنے کے بعد اس کی دعوت پر کس کا حق ہوگا؟ اس کے شوہر کا یا اس کے مائیکے والوں کا اور ان کا پرسینٹ کتنا کتنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 51168

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 375-375/M=4/1435-U عورت اگر خود سے شوہر کو چھوڑے رکھے جب کہ شوہر نے کسی قسم کی طلاق نہ دی ہو تو اس سے نکاح پر اثر نہیں پڑتا، عورت بدستور شوہر کے نکاح میں برقرار رہتی ہے، اس حالت میں اگر بیوی کا انتقال ہوجائے تو شوہر بھی وارث ہوگا اور اگر شوہر نے طلاق دیدی ہے اور نکاح وزوجیت کا رشتہ بالکل ختم ہونے کے بعد بیوی انتقال کرجاتی ہے تو اس صورت میں شوہر وارث نہ ہوگا، صورت مسئولہ میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ عورت حیات ہے یا انتقال کرچکی ہے؟ اگر عورت حیات ہے تو وہ اپنی دولت کی تنہا مالک ومختار ہے اور اگر انتقال کرچکی ہے تو اس کے تمام شرعی ورثہ (والدین، شوہر، اولاد مذکر وموٴنث) کی تفصیل لکھ کر سوال کیجیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند