معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 50537
جواب نمبر: 5053701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 413-356/H=3/1435-U تین طلاق کے برابر تو نہیں ہوتا، البتہ کبھی ہوتا ہے، تو ایک طلاق کے حکم میں ہوتا ہے جس فیصلہ کے متعلق معلوم کرنا ہو اس کے تمام کاغذات مقامی علمائے کرام اصحابِ فتوی حضرات کے سامنے پیش کرکے معلوم کرلیں، تو بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کسی عورت کوطلاق دے دی گئی، اس کا مہر بھی شوہر نے ادا کردیا تھا لیکن رخصتی (خلوت صحیحہ) نہیں ہوئی تھی تو اب مہر کتنا واپس کرنا ہوگا؟ پورا یا آدھا؟ یا بالکل لوٹانا نہیں ہے؟ (۲) ایک آدمی ایک دکان یا مکان پر کام کرتا ہے،۔اس کا مالک اس کو کوئی چیز لینے کے لیے کسی دوسرے دکان پر بھیجتا ہے، نوکر ایک ہی دکان سے مال لیتا ہے، اس دکان والا نوکر کو کم قیمت میں چیز دیتا ہے، نوکر گھر یا دکان پرآکر اس کی پرنٹیڈ قیمت (چھپی ہوئی قیمت)مالک سے وصول کرتا ہے، تو کیا اس کا زائد قیمت لینا جائز ہے؟ (۳) سیرو تفریح کرنے والے حضرات کو گائیڈ لوگ خریداری کرنے کے لیے کسی دکان پر لے جاتے ہیں تو وہ دکان والا اس گائیڈ کوکمیشن دیتا ہے تو اس کا یہ کمیشن لینا جائزہے؟
2632 مناظرایک
شخص اپنی بیوی کو تین سے زائد بار طلاق دیا، جس کا اعتراف کئی معتبر حضرات کے
سامنے بھی کیا،پھر پنچ بیٹھ کر دونوں کو آپس میں ملادیے اور وہ میاں بیو کی طرز پر
زندگی گذار رہے ہیں، شریعت کی نظر سے ان کا آپس میں مل کر رہنا حلال ہے؟ اورایسی
غلط حرکت کرانے والے جو طلاق کے بعد پھر ان کو ملائے ہیں ان پر اسلامی نقطہٴ نظر
سے کیا سزا ہے؟