معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 49805
جواب نمبر: 49805
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 309-256/B=2/1435-U خلع تو میاں بیوی دونوں کی رضا مندی سے ہوتا ہے، اگر آپ خلع نہیں کرنا چاہتے ہیں تو بیوی کو آرام کے ساتھ رکھئے اس کی جملہ ضروریات کو پورا کیجیے، اس کے حقوق ادا کیجیے، اس کے اوپر ظلم نہ کیجیے، اخلاق کے ساتھ پیش آئیے، اسے ہمیشہ خوش رکھئے۔ اگر خدا نخواستہ خلع کی نوبت آئی تو خلع مہر وغیرہ کے عوض میں ہوتا ہے، اگر مہر کے بدلہ میں بیوی طلاق مانگتی ہے تو جس قدر زیور مہر میں ہیں، طلاق کے بعد آپ ان زیورات کے حق دار ہوجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند