• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 48312

    عنوان: تحریری طلاق

    سوال: میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے بہنوئی نے ایک جھگڑے میں گواہوں کی موجودگی میں یہ تحریر لکھی تھی کہ میں ایک مہینے کے اندر اندر اپنی بیوی کو علیحدہ گھر لے کے دوں گا ، اپنی بہن بھائیوں سے جدا رکھوں گا اور خرچہ بھی دوں گا اور میں نے یہ ایک مہینے میں اس تحریر کی پاسداری نہ کی تو میری بیوی مجھے پر تین شرطوں پر طلاق ہوگی ، اس کے بعد اس نے تحریر ہذا کی پاسداری نہیں کی ہے ، تحریر میں گواہوں کے اور بہنوں کے دستخط موجود ہیں اور وہ ہمیں بغیر بتائے ملک سے باہر چلاگیا ہے، اب سوال یہ ہے کہ ہمیں قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کہ طلاق ہوچکی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 48312

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1360-1348/N=11/1434-U آپ نے سوال میں تعلیق اور وجود شرط کے متعلق جو کچھ تحریر کیا ہے اگر وہ سب صحیح ودرست اور واقع کے مطابق ہے تو صورتِ مسئول عنہا میں بلاشبہ آپ کی بہن پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں، وہ آپ کے بہنوئی پر حرام ہوگئی اور اب حلالہ شرعی سے پہلے دونوں کا کسی طرح بھی میاں بیوی بننا ممکن نہیں رہا۔ (مستفاد از فتاوی عثمانی: ۲/۳۹۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند