معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 48312
جواب نمبر: 4831201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1360-1348/N=11/1434-U آپ نے سوال میں تعلیق اور وجود شرط کے متعلق جو کچھ تحریر کیا ہے اگر وہ سب صحیح ودرست اور واقع کے مطابق ہے تو صورتِ مسئول عنہا میں بلاشبہ آپ کی بہن پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں، وہ آپ کے بہنوئی پر حرام ہوگئی اور اب حلالہ شرعی سے پہلے دونوں کا کسی طرح بھی میاں بیوی بننا ممکن نہیں رہا۔ (مستفاد از فتاوی عثمانی: ۲/۳۹۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری بہن کے شوہر نے اسے رخصتی سے پہلے ہی طلاق دیدی تھی، اب پھر وہ اسے واپس لے جانا چاہتاہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اب ہمیں کیا کرنا پڑے گا؟
2544 مناظرمیاں اوربیوی بحث و مباحثہ کررہے تھے اور بیوی نے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کیا اوراس سے یہ بھی کہا کہ حق مہر کی فکر مت کرو۔ شوہر نے بیوی سے کہا کہ اس کے چچا گھر میں چندمرتبہ مہر کی رقم کا فیصلہ کرنے کے لیے گئے(شوہر نے ایسا اس بات پر تاکیدڈالنے کے لیے کہاکہ اس (بیوی) کے اہل خانہ کے لیے مہر بہت اہمیت رکھتی ہے)۔ اس کے بعد اس (شوہر) نے(اس کے چچا کے بارے میں ذکر کرنے کے بعد) کہا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے (شوہر نے یہ مراد لیا کہ مہر کا دینا کوئی مسئلہ نہیں ہے)۔ اس کے بعد اس نے دو مرتبہ کہا، تم لوگوں کو مہر مل جائے گی (اس نے طلاق دینے کی نیت نہیں کی، لیکن اس نے یہ مراد لیا کہ مہر کا ادا کرنا کوئی زیادہ مسئلہ نہیں ہے اورغصہ میں یہ کہنا چاہتا تھا کہ وہ اور اس کے گھر والے مہر کے لالچی ہیں)۔ ان تمام بات چیت میں شوہر نے اس کو طلاق دینے کی کوئی نیت نہیں کی۔ کیا اس بات چیت سے نکاح پر اثر پڑے گا؟
1990 مناظراگر مرد مباشرت کے قابل نہیں تو کیا عورت طلاق لے سکتی ہے؟
شادی سے پہلے لڑکے کو ایچ آئی وی (ایڈس) تھا۔ تین سال کے بعد لڑکی کو اس کے بارے میں معلوم ہواتو وہ اس بیماری کی وجہ سے اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہے۔ کیا وہ خلع کر اسکتی ہے؟
1668 مناظرمیرا
اور میری بیوی کا جھگڑا ہوا میں نے اپنی بیو ی کو کہا کہ میں تمہیں طلاق دینا چاہ
رہا ہوں اور میں تمہیں طلاق دے رہا ہوں لیکن آگے میری نیت تھی کہ میں اس کو طلاق دیتا
ہوں یا ٹھہرکر دیتا ہوں مطلب یہ کہ نیت یہ تھی کہ طلاق لفظ کہتا ہوں ٹھہر کر کہ
اگراس کی طبیعت جھگڑے والی ٹھیک ہوتی ہے یا نہیں ورنہ طلاق کا لفظ کہوں گا لیکن جو
یہ کہا کہ طلاق دے رہا ہوں میری نیت یہ نہیں تھی کہ ان لفظوں کا مطلب طلاق ہے۔
حضرت صاحب میں بہت پریشان ہوں اوراپنی پسند اور رضا کی شادی ہے میری ماں بہت تعویذ
کروارہی ہے کہ میں اس لڑکی کو چھوڑ دوں۔ برائے کرم طلاق والے اور اس تعویذ والے
مسئلہ میں میری رہنمائی کریں میں بے حد پریشان ہوں۔ برائے کرم جلد جواب دیں میں
بہت پریشان ہوں۔