• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 46639

    عنوان: ”زید مجھے وسوسہ آتاہے کہ شاید تم نے تین طلاقیں دیدتھیں“

    سوال: زید نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی(یہ بات یقینی ہے) رجوع کے چند دن بعد بیوی نے کہا ” زید مجھے وسوسہ آتاہے کہ شاید تم نے تین طلاقیں دیدتھیں“۔ زید نے بیوی کو کئی بار اللہ کی قسم کھا کر کہا کہ میں نے تمہیں ایک طلاق د ی تھی۔ روزانہ کے تکرار پر ایک دن زید نے تکرار کو ختم کرنے کے لیے کہا” اچھا اگر دی تھیں تو تم کیا کرلوگی“۔ سوال یہ ہے کہ اس جملہ سے تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی؟

    جواب نمبر: 46639

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1120-1125/M=10/1434 شریعت میں شک اور وسوسہ کا اعتبار نہیں، حکم کا مدار یقین پر ہوتا ہے، اگر زید کی بیوی نے واقعی اپنے کان سے صاف طور پر تین طلاق کے الفاظ سنے ہیں اِس بات کا یقین ہے تب تو اُس کے لیے شوہر کو اپنے اوپر قدرت دینا جائز نہیں، شوہر سے علیحدگی رکھنا لازم ہے، اور اگر ایسا نہیں ہے صرف وسوسہ ہے تو یہ حکم نہیں ہوگا، اور صورت مسئولہ میں شوہر کا تکرار کو ختم کرنے کے لیے یہ کہنا کہ ”اچھا اگر دی تھیں تو تم کیا کرلوگی“ یہ اقرار نہیں ہے، لہٰذا محض اس جملے سے تین طلاق کے وقوع کا حکم نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند