• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 44045

    عنوان: میں نے اپنی بیوی کو کہا تم مجھ سے آزاد ہو

    سوال: میں نے اپنی بیوی کو کہا تم مجھ سے آزاد ہو اس وقت میری طلاق کی نیت اور میری بیوی حمل سے تھی اس کے بعد میں نے رجوع کرلیا کچھ عرصہ بعد میری بچی پیدا ہوئی پہر ہمارا کسی بات پر جھگڑا ہوا تو میں نے غصے میں تین بار کہا طلاق طلاق طلاق ہے۔ آپ بتائیں ہم دونوں نکاح کرسکتے ہیں؟ ہماری مادری زبان سرائیکی ہے؟

    جواب نمبر: 44045

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 217-181/H=3/1434 اگر یہ الفاظ (تم مجھ سے آزاد ہو) آپ کے علاقہ میں طلاق صریح کے استعمال میں رائج ہیں تو صورتِ مسئولہ میں ایک طلاق ان الفاظ سے واقع ہوگئی تھی، پھر آپ نے عدت گذارنے سے قبل اگر رجوع کرلیا تھا تو رجعت بھی درست ہوگئی تھی، اس کے بعد بچی پیدا ہوئی اور آپ نے ”طلاق طلاق طلاق“ تین مرتبہ کہہ کر طلاق دیدی تو تینوں طلاق واقع ہوکر بیوی حرام ہوگئی، اب آپ کو نہ حق رجعت رہا اور نہ تجدیدِ نکاح بغیر حلالہٴ شرعیہ کا استحقاق باقی ہے۔ بعد انقضائے عدت مطلقہ عورت کو حق حاصل ہوجائے گا کہ وہ علاوہ آپ کے جہاں چاہے اپنا عقد ثانی کرلے، بخاری شریف: ۲/۷۹۱، فتاوی ہندیہ: ۱/۵۰۱) وغیرہ میں صراحت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند