• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 43141

    عنوان: لڑكے والوں كا جہیز كا مطالبہ كرنا درست نہیں

    سوال: میری لڑکی کی شادی 2007 میں ہوئی ، 2009 میں لڑکے والے جہیز کی مانگ پوری نہ ہونے پر لڑکی کو گھر چھور گئے اور اب نہ تو طلاق دے رہے ہیں اور نہ ہی لے جارہے ہیں، لڑکے کی بیماری کو بھی ہم سے چھپایاگیا، دوسروں سے کہہ رہے ہیں کہ لڑکی خلع کرلے تو ان کو جہیز نہیں واپس کرنا پڑے گا، پریشانی یہ ہے کہ لڑکی کو طلاق نہیں ہوگی تو شادی نہیں ہوگی اور خلع لینے پر سامان واپس نہیں ملے گا ۔ اللہ کے واسطے ہماری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 43141

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 99-93/N=2/1434 لڑکے والوں کا لڑکی ولوں سے جہیز کا مطالبہ کرنا شریعت میں ناجائز وحرام ہے اور ناجائز مطالبہ پورا نہ ہونے پر بیوی کو اس کے میکہ میں چھوڑآنا اور کوئی خیر وخبر نہ لے کر اس کو خلع لینے پر مجبور کرنا تاکہ شادی میں ملا ہوا جہیز واپس نہ کرنا پڑے یہ اور بھی زیادہ سخت ناجائز ہے اور صریح ظلم وزیادتی ہے، قرآن وحدیث کی روشنی میں ایسی حرکتیں سخت مذموم وناپسندیدہ اور موجب معصیت ہیں، اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت دیں، آمین۔ صورت مسئولہ عنہا میں آپ اپنی بیٹی کا مسئلہ علاقہ کی شرعی پنچایت میں پیش کریں، شرعی پنچایت ان شاء اللہ شریعت کی روشنی میں مسئلہ کا کوئی معقول حل نکالے گی، اللہ تعالیٰ آپ کی بیٹی کے مسئلہ کو حل فرمائیں۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند