• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 43062

    عنوان: طلاق رجعی دینے کے بعد مکمل تین حیض بیوی کے گذرگئے تو بیوی بائنہ ہوگئی

    سوال: ایک شخص نے اپنی بیوی کو 8/6\2011 کو ایک طلاق رجعی دی اور پھر اس نے 19/8/2011 کو دوسری طلاق رجعی تحریر کرکے بھیجوا دی ، اس دوران اس کے تین حیض بھی گذر گیا، پھر سا ت ماہ کے بعد اس نے دو گواہوں کی موجودگی میں تیسری طلاق پہ دستخظ کیا جن میں سے ایک گواہ میں ہوں، اب وہ شخص اس خاتون سے تجدید نکاح کرنا چاہتا ہے۔ مہربانی کرکے رہنمائی فرمائیں کہ کیا تجدید نکاح ہوسکتاہے؟کیا تین طلاق واقع ہوچکی ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 43062

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 141-121/B=2/1434 اگر پہلی طلاق رجعی دینے کے بعد مکمل تین حیض بیوی کے گذرگئے تو بیوی بائنہ ہوگئی، دوسری طلاق رجعی واقع نہ ہوئی۔ پھر سات ماہ کے بعد تیسری طلاق دی تو دوسری اور تیسری طلاق لغو ہوئی، صرف ایک طلاق واقع ہوئی۔ مکمل تین حیض آنے کے بعد وہ بائنہ ہوگئی۔ اگر دونوں آپس میں نکاح کرنے پر راضی ہوں تو جدید نکاح نئے مہر کے ساتھ کرکے دونوں ازدواجی زندگی گذارسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند