• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 42669

    عنوان: مسئلہ سمجھانے كے لیے طلاق كا كا تلفظ كرنا

    سوال: میں آپ سے ایک فرضی سوال پوچھنا چاہتا ہوں. میرا مطلب ہے صرف فقہ کو سمجھنے کے لیے میں آپ سے پوچھ رہا ہوں.اگر کوئی آدمی دو دفعہ بیوی کو طلاق رجعی دیدے اور پھروہ اسی دوران رجوع بھی کر لے. کچھ دنوں کے بعد وہ اسی کے سلسلے میں اپنی بیوی کے ساتھ دوبارہ بات چیت کرے یعنی خوشگوار موڈ میں بیوی کو دوبارہ سمجھانے کے لیے محض گفتگو میں وہ ہی جملہ بول دے اس غرض سے کہ شوہر اب آئندہ کبھی بھی بیوی کو یہ جملہ دوبارہ نہیں کہے گا جس سے پہلے نکاح پر اثر پڑا تھا۔ تو کیا یوں محض شوہر کا بیوی کو سمجھانے کی غرض سے دوبارہ وہ ہی جملہ کہہ دینے سے کہ وہ اب آئندہ اسے یوں نہیں بولے گا. کیا اس طرح تیسری طلاق بھی پڑ جائے گی؟

    جواب نمبر: 42669

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1797-646/L=1/1434 محض شوہر کا بیوی کو سمجھانے کی غرض سے دو بارہ طلاق کا جملہ کہنے سے جب کہ شوہر کا مقصود صرف سمجھانا ہو، طلاق دینا نہ ہو بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوئی، لو کرر مسائل الطلاق بحضرتہا، یقول في کل مرة أنتِ طالق لم یقع (الأشباہ والنظائر: ۱/۴۵) نوٹ: اگر اس طرح کا واقعی کوئی واقعہ پیش آیا ہو تو پوری تفصیل لکھ کر سوال کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند