معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 42408
جواب نمبر: 4240831-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2183-1715/B=1/1434 یہ ایک سوالیہ جملہ ہے، ایقاعِ طلاق کا جملہ نہیں ہے، اس لیے صرف پوچھنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔ اس میں تو طلاق ہی کی نیت ظاہر ہورہی ہے آپ خود ہی لکھ رہے میں کیا تم میرے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ہو، یہ مفہوم تو طلاق ہی دینے کا مفہوم ہے، لیکن سوالیہ ہونے کی وجہ سے کوئی طلاق نہیں پڑی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جو لوگ تین طلاق کو ایک طلاق بتاتے ہیں اور مسلم شریف کی حدیث کا حوالہ دیتے ہیں وہ صحیح نہیں، مسلم شریف کی حدیث کے راوی حضرت ابن عباس اور ان کے شاگردوں نے مثلاً مجاہد، شعبہ بن جبیر، عطاء، مالک بن حارث اور عمرو بن دینار نے تین ہی طلاق کا فتویٰ حضرت ابن عباس سے نقل کیا ہے۔
3059 مناظراس
شخص کے بارے میں اسلامی رائے اور سزا کیا ہے جو کہ اپنی بیوی کو اپنے والدین کی
فرمائش پر طلاق دیتا ہے کیوں کہ اس کی بیوی کاباپ اس شوہر کے والدین کی جہیز کی
مانگ کو پوری نہیں کرسکتاہے؟
ہماری لڑکی کے لیے خلع کی
ضرورت ہے۔ ہماری لڑکی اپنے شوہر سے خلع لینا چاہتی ہے۔ ہماری لڑکی اور اس کا شوہر
ایک دوسرے سے گزشتہ نو مہینوں سے یعنی اگست 2008سے علیحدہ رہ رہے ہیں۔ لڑکا (شوہر)
آسٹریلیا میں ہے اور لڑکی (بیوی) امریکہ میں ہے۔تفصیل: خلع لینے کی اصل وجوہات حسب
ذیل ہیں:(۱) دسمبر
2006میں (دو سال اور چارماہ پہلے)جب سے ان کی شادی ہوئی ہے لڑکا (شوہر) یا اس کے
والدین نے لڑکی کی کوئی بھی ذمہ داری نہیں نبھائی ہے۔اب تک ہم یعنی لڑکی کے والدین
اس کی( لڑکی) کی تمام ذمہ داریاں اٹھارہے ہیں اور اس کی ضروریات پوری کررہے ہیں ۔
(۲)جب تک وہ دونوں انڈیا میں ایک ساتھ رہے ،
تو لڑکا ہمیشہ مسلسل سگریٹ پیتے ہوئے پایا گیا اوراکثر راتوں کو گھر سے غائب رہتا
تھا اور فجر کے وقت گھر آتا تھا۔ وہ فجر کے پہلے آتا تھا اور فوراً غسل کرتا تھا
اپنی بیوی کے سامنے آنے سے پہلے ۔ ان چیزوں نے ہماری لڑکی کو بہت زیادہ پریشان کردیا
اور جب لڑکا اور اس کے والدین نے ہمارے اوپر ہماری لڑکی کو اعلی تعلیم حاصل کرنے
کے لیے امریکہ بھیجنے کے لیے دباؤ ڈالا تو ہم نے اپنی لڑکی کواپنے اخراجات پر امریکہ
بھیجنے میں ان کی (لڑکے کے والدین)کی اطاعت کی۔ ......
میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی تھی، لیکن طلاق دینے سے پہلے ہی اس کے ہاں میری اولاد ہوئی ، ماشاء اللہ بیٹا ہے اس سے۔ طلاق اس بچہ کے پیدا ہونے کے بعد ہوئی ہے۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ میں نے ابھی تک اس بچہ کو نہیں دیکھا اورنہ ہی اس سے ملا ہوں۔ اب وہ تین سال اورچھ مہینے کا ہے، مجھے براہ کرم، یہ بتا ئیں کہ کیا میرا اس سے ملنا ضروری ہے یا نہیں؟ اگر میں بچہ کا حق ادا کرنہیں کررہاہوں تو کیا میں قصور وار ہوں یا نہیں؟ ا بھی تک نہ تو اس نے کورٹ میں کوئی کیس کیا ہے اور نہ ہی میں نے ۔
2641 مناظرمیری بہن کے شوہر نے اسے رخصتی سے پہلے ہی طلاق دیدی تھی، اب پھر وہ اسے واپس لے جانا چاہتاہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ اب ہمیں کیا کرنا پڑے گا؟
2795 مناظر