• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 42408

    عنوان: طلاق ک مسائل

    سوال: ایک دن میری اور بیوی کی چوٹی سی بات پر بحث ہوی تو می نے اسے کہ دیا " کیا تمہاے آزادی چاہیے ؟" اور جوابن وہ چپ رہے وو آگے سے کچھ نا بولی. میرا کہنے کا مقصد تھا ک کیا تم میرے ساتھ نہیں رہنا چاہتی. مفتی سحاب میری طلاق کی نیت بلکل بھی نا تھی.

    جواب نمبر: 42408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2183-1715/B=1/1434 یہ ایک سوالیہ جملہ ہے، ایقاعِ طلاق کا جملہ نہیں ہے، اس لیے صرف پوچھنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔ اس میں تو طلاق ہی کی نیت ظاہر ہورہی ہے آپ خود ہی لکھ رہے میں کیا تم میرے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ہو، یہ مفہوم تو طلاق ہی دینے کا مفہوم ہے، لیکن سوالیہ ہونے کی وجہ سے کوئی طلاق نہیں پڑی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند