معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 42228
جواب نمبر: 4222801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2233-1737/B=1/1434 جب تک آپ بیوی کی جانب سے پیش کیے جانے والے خلع کو منظور نہیں کریں گے خلع منعقد نہ ہوگا، آپ اگر رکھنا چاہتے ہیں اور چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں تو ہرگز خلع کے کاغذ پر دستخط نہ کیجیے۔ آپ حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ کثرت سے پڑھتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
چار ماہ پہلے میرا ایک رشتہ دار (عمر 35سال) تین بچوں کا باپ حنفی مذہب کا پیروکار (سنی مسلم)نے نشہ کی حالت میں اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی۔ ہمیں اس بارے میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ (۱)کیا اسلام کے مطابق اس کی طلاق قابل قبول ہوگی؟(۲)اگر طلاق واقع ہوگئی تو اس کا اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کا کیا طریقہ ہے کیوں کہ وہ لوگ طلاق نہیں چاہتے ہیں۔
2706 مناظرمیرے شوہر نے مجھے فون پر تین طلاق دی۔ میں نے تین مرتبہ طلاق نہیں سنا، لیکن وہ کہتا ہے کہ اس نے تین مرتبہ کہا ہے۔ کیا یہ طلاق واقع ہوگئی؟ جب کہ اس کے پاس مضبوط دلائل نہیں ہیں جس پر اس نے مجھے طلاق دی ہے، جیسے میری طرف سے کوئی گواہ نہیں تھا، اور نہ تو مہر ادا کی گئی ہے اور نہ ہی عدت کا خرچہ دیا گیا ہے۔ میرا ایک سال کا بچہ بھی ہے۔
4455 مناظرمطالبہ طلاق پر ہاں دیدیا کہنے سے کتنی طلاق واقع ہوگی؟
5966 مناظر