• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 41931

    عنوان: شوہر كے غلط برتاؤ پر طلاق لینا جائز ہے یا نہیں ؟

    سوال: شوہر کے غلط سلوک کی وجہ سے دل میں اتنی نفرت پیداہوئی ہے کہ اب لاکھ کوشش کے باوجود اس کے ساتھ ہمبستری نہیں کرسکتی ۔ مطلب یہ کہ ہمبستری کرنے کے وقت مجھے بہت تکلیف ملتی ہے شوہر کا چھونا بہت برا لگتا ہے ، شادی کے ۵ سال ہو چکے ہیں اور ان ۵ سالوں میں جھگڑے کے وقت طلاق کا لفظ بھی کئی بار کہا ہے۔ میرے حساب سے تو ۳ مرتبہ کہا ہے مگر شوہر صرف ۱ بار کا اقرار کرتا ہے، مجھے پتا ہے کہ اگر طلاق ہو بھی چکی ہو تو شوہر کا ذمہ ہے، شوہر کا رویہ اب بھی میرے ساتھ ٹھیک نہیں ہے ، بات بات پہ دشنام دیتا ہے اور اکثر جھوٹ بھی بھوت بولتا ہے ، اب میرا مسئلہ یہ ہے کہ باقی تو میں انکا پورا خیال رکھتی ہوں خدمت بھی بھوت کرتی ہوں مگر دل میں بالکل پیار پیدا نہیں ہوتا ، اکثر ۴ مہینے یا ۵ مہینے بھی ہم ہمبستری نہیں کرتے،شوق بہت پیدا ہوجاتا ہے مگر جب نزدیک آتا ہے تو سارا احساس ختم ہوجاتا ہے ، ایک سال سے یہ مسئلہ میرے ساتھ پیدا ہوا ہے ۔ اب میں ان سے الگ ہوجانا چاہتی ہوں مگر بچوں کی وجہ سے طلاق دینے کو تیار نہیں ہے، اب آپ ہی کوئی مشورہ دیں ۔ مہربانی کرکے کہ میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 41931

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1877-1447/B=11/1433 آپ کے حساب سے شوہر نے اگر تین مرتبہ طلاق کا لفظ کہا ہے تو آپ کو یہ بات ثابت کرنے کے لیے دو دین دار گواہ پش کرنے ہوں گے، اگر وہ تین مرتبہ طلاق دینے کی گواہی دیں جب تین طلاق آپ کے حق میں ثابت ہوگی، اور اگر آپ کے پاس دو گواہ نہیں ہیں تو پھر آپ کی بات قابل تسلیم نہیں، رہا ایک بار کا مسئلہ تو اگر ایک بار طلاق دینے کا شوہر اقراری ہے تو ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی اگر اس طلاق کے بعد مدت کے اندر شوہر نے ہمبستری کرلی ہے تو رجعت صحیح ہوگئی اور اگر 4-5 مہینے تک ہمبستری نہیں کی ہے، طلاق دینے کے بعد آپ سے الگ رہا تو پھر آپ بائنہ ہوگئیں، بلا نکاح جدید کے اپنے شوہر کے پاس نہیں رہ سکتی ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند