معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 41811
جواب نمبر: 4181101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1503-949/L=11/1433 ”آزاد کردی“ کا اب غالب استعمال طلاق کے معنی میں ہونے لگا ہے، اس لیے اس کا شمار اب صریح طلاق میں ہوتا ہے۔ اگر کوئی اس لفظ سے طلاق دیتا ہے تو اس سے رجعی طلاق واقع ہوگی فإذا قال ”رہا کردم“ أي سرحتک یقع بہ الرجعي مع أن أصلہ کنایة أیضًا وما ذاک إلا لأنہ غلب في عرف الناس استعمالہ في الطلاق (شامي: ۴/۵۳۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حلالہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ میں نے اپنی
بیوی کو تین طلاق دے دی ہے کیا میں حلالہ کے ذریعہ سے اس کو واپس پاسکتاہوں؟
اگر کوئی مرد اپنی بیوی کو مسجد میں کھڑے ہوکر تین دفعہ یہ کہے کہ میں نے اس کو طلاق دی تو کیا اس کی بیوی پر طلاق واقع ہوجائے گی؟
2446 مناظراگر باپ اپنے بیٹے کو بلا وجہ طلاق کا حکم دیتا ہے تو کیا بیٹے پر اس کی تعمیل ضروری ہے؟
4021 مناظر