• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 41811

    عنوان: کیا لفظ "آزاد " کنایہ ہے یا پھر صریح؟

    سوال: کیا لفظ "آزاد " کنایہ ہے یا پھر صریح؟

    جواب نمبر: 41811

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1503-949/L=11/1433 ”آزاد کردی“ کا اب غالب استعمال طلاق کے معنی میں ہونے لگا ہے، اس لیے اس کا شمار اب صریح طلاق میں ہوتا ہے۔ اگر کوئی اس لفظ سے طلاق دیتا ہے تو اس سے رجعی طلاق واقع ہوگی فإذا قال ”رہا کردم“ أي سرحتک یقع بہ الرجعي مع أن أصلہ کنایة أیضًا وما ذاک إلا لأنہ غلب في عرف الناس استعمالہ في الطلاق (شامي: ۴/۵۳۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند